عید ہے پیارے
گلے شکوے مٹا کر مسکرانا عید ہے پیارے
پرانی رنجشوں کو بھول جانا عید ہے پیارے
محبت بانٹنے سے کم کبھی ہوتی نہیں یارو
محبت کے دئیے ہر سو جلانا عید ہے پیارے
کسی کے واسطے نفرت نہ رکھو اپنے سینے میں
جو روٹھے ہیں انہیں جا کر منانا عید ہے پیارے
وہ جن کو بے سبب ٹھکرا دیا سارے زمانے نے
گلے ان بے سہاروں کو لگانا عید ہے پیارے
چلو وعدہ کریں ہم زندگی بھر ساتھ رہنے کا
یہی پھر عمر بھر وعدہ نبھانا عید ہے پیارے
(صدام ساگر/ گوجرانوالہ)
٭…٭…٭