امریکی ریاست پنسلوانیا کے علاقے بٹلر میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایک انتخابی جلسے میں فائرنگ کے واقعے میں زخمی ہو گئے، جبکہ مبینہ حملہ آور کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔ ری پبلکن رہنما ڈونلڈ ٹرمپ انتخابی ریلی سے خطاب کر رہے تھے کہ اچانک فائرنگ کی زوردار آوازوں کے ساتھ ہی ریلی میں خوف و ہراس پھیل گیا اور سابق صدرسٹیج پر گر گئے، جنہیں سیکرٹ سروس کے ایجنٹوں نے فوری طور پر اپنے حصار میں لے لیا اور محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا۔امریکی صدر جوبائیڈن نے ڈونلڈ ٹرمپ سے انکی خیریت دریافت کی اور ان پر انتخابی ریلی کے دوران حملہ کی شدید مذمت اور گہرے افسوس کا اظہار کیا اورکہا کہ اس مشکل وقت میں ہماری ہمدردیاں اور نیک خواہشات ڈونلڈ ٹرمپ کے خاندان کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ میں ایسے تشدد کی کوئی گنجائش نہیں۔ علاوہ ازیں صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے سابق امریکی صدر پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ پر حملے کا سن کر گہرا صدمہ پہنچا ہے۔
بے شک سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر ہونیوالا قاتلانہ حملہ قابل مذمت ہے مگر انتخابات کے موقع پر ملک دشمن عناصر کی جانب سے دہشت گردی کی وارداتیں صرف پاکستان ہی نہیں‘ امریکہ سمیت دنیا کے کئی ممالک میں ہوتی رہتی ہیں۔ انتخابات کے دوران خوف و ہراس پھیلانا ‘ ووٹروں اور نمائندگان کو ہراساں کرنا معمول کے واقعات ہیں مگر اس حوالے سے صرف پاکستان کو ہدف تنقید بنا کر اسے عالمی سطح پر بدنام کرنے کی سازش ایک مخصوص ایجنڈے کے تحت کی جاتی ہے۔ رواں برس ہونیوالے عام انتخابات میں ایک مخصوص جماعت کی طرف سے مبینہ بدترین دھاندلی کے الزامات کو جواز بنا کر امریکی کانگرس نے ایک قرارداد منظور کی جس میں پاکستان میں مبینہ دھاندلی ‘ ووٹروں کو ہراساں کرنے اور آزادی اظہار میں رکاوٹ کے الزامات کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا جو پاکستان کو ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت عالمی سطح پر بدنام کرنے کی امریکی کوشش تھی جس کا پاکستان نے پارلیمنٹ میں بروقت قرارداد منظور کرکے مسکت جواب دیا۔ دو روز قبل امریکہ میں الیکشن مہم کے دوران سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر ہونیوالا قاتلانہ حملہ پاکستان کو ہدف تنقید بنانے والے امریکہ کیلئے لمحہ فکریہ ہونا چاہیے۔ پاکستان تو بدترین دہشت گردی کی زد میں ہے۔ اس کی سکیورٹی فورسز دہشت گردوں کیخلاف برسرپیکار ہیں اور اپنی جانوں کے نذرانے بھی پیش کر رہی ہیں ‘ جبکہ عام انتخابات کے موقع پر ملک بھر میں مثالی امن و امان قائم کئے رکھا۔امریکہ کو دوسروں کے بجائے اپنے معاملات کا جائزہ لینا چاہیے جہاں دہشت گرد آسانی سے سابق صدر پر قاتلانہ حملہ کرنے میں کامیاب ہو گئے۔