وفاق کی تجویز مسترد: سندھ حکومت کا گندم ریلیز نہ کرنے کا اعلان
کراچی ( اسٹاف رپورٹر)سندھ حکومت کے وفاقی حکومت کی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے فوری طور پر گندم ریلیز نہ کرنے کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ اس بات کا فیصلہ ملکی حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے صوبائی کابینہ کریگی ملک پر مسلط نااہلوں کے ٹولے کی وجہ سے ملک میں چینی بحران کے بعد گندم بحران پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے یہ طاقتور مافیاز کو مزید مضبوط کرنے کی حکمت عملی پر گامزن ہیں انکی پالیسی کسی بھی چیز کی قلت پیدا کرکے اس سے اہنے رفقا کو فائدہ پہچانا ہے ہمیں تشویش ہے کہ سندھ کی گندم دیگر صوبوں میں زخیرہ کی جائیگی کیونکہ پنجاب خیبر پختون خوا اور سندھ میں گندم کے نرخوں میں بڑا فرق ہے۔ پی ٹی آئی والے صرف باتوں کے چیمپئین ہیں بے نظیر بھٹو کی وصیت مانگنے والے وفاقی ویر علی زیدی کیا اپنے کسی پیارے کی وصیت دکھائینگے انکے لئے صرف ہدایت کی دعا ہی کر سکتے ہیں۔ کراچی میں بجلی کی قیمتوں اور بحران کے زمہ داروں نے مگر کچھ کے آنسو بہاتے ہوئے کے الیکٹرک کے دفتر کے باہر احتجاج کیا۔ ان خیالات کا اظہار ترجمان سندھ حکومت بیرسٹر مرتضی وہاب، وزیر زراعت اسماعیل راہو، وزیر خوراک ہری رام نے بدھ کے روز سندھ اسمبلی آڈیٹوریم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا بیرسٹر مرتضی وہاب کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت اور پی ٹی آئی میں بنیادی فرق یہ ہے کہ وہ زبانی اور ہم عملی کام پر یقین رکھتے ہیں یہ حکومت جب قائم ہوئی تو ادویات کا مسئلہ پیدا ہوا تھا ادویات کی قیمتوں میں بے پناہ اضافہ ہو تھا وزیراعظم نے نوٹس لیا تھا مگر کچھ نہیں ہوا، موجودہ وفاقی وزیر کورونا کا شکار ہوئے تو انہیں متعلقہ ادویات نہیں مل رہی تھی افسوس یہ حال عوام کا کردیا گیا ہے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر حکومت نہ کنٹرول اور نہ ہی نرخوں پر دستیاب کرسکی پاکستان کی تاریخ میں اتنی نالائق اور نااہل حکومت کبھی نہیں آئی، انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم مافیا کے سامنے انہوں نے گھٹنے ٹیک دئیے یہ وہی لوگ ہیں جنکی اپوزیشن میں کچھ بات اور اب یوٹرن لے چکے۔ بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا کہ گندم بحران پی ٹی آئی حکومت کے دور میں پیدا کیا گیا مافیا طاقتور ہوگئی اور حکومت نے پھر گھٹنے ٹیک دئیے پھر چینی کا اسکنڈل پیدا کیا گیا مگر اس پر بھی نہ کوئی ریلیف اور نہ ہی چینی مافیا کے خلاف کوئی کارروائی کی گئی۔ ترجمان سندھ حکومت کا کہنا تھا کہ چینی اسکینڈل میں ہم وزیراعظم کے کردار کو سامنے لائے تھے شوگر کمیشن نے چینی بحران کے تمام حقائق رپورٹ میں شامل کئے تھے وزیراعظم سے کہیں پوچھ گچھ نہیں کی گئی وزیراعلی سندھ سے تو سوال کئے جاتے ہیں مگر وزیراعظم کو نہیں بلایا جاتا۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکومت کہتی کچھ اور کرتی کچھ اور ہے انکے قول و فعل میں بڑا تضاد ہے ۔ بیرسٹر مرتضی وہاب نے وفاقی حکومت کی نااہلی اور غفلت کا ایک اور کارنامہ سامنے رکھتے ہوئے کہا کہ ملک کے کچھ حصوں میں گندم کا بحران پیدا کیا جارہا ہے ۔