ٹیکس تو دینا پڑے گا۔ ٹیکس کا نظام سخت بنائے بغیر پاکستان کی معاشی گاڑی آگے تو کیا پیچھے کو بھی نہیں چل سکتی۔ٹیکس کو بھتہ سمجھ کر نکال دو ورنہ الطاف بھائی جیسی زبان سے سمجھا دیا جائے گا۔ موجودہ سرکار صرف پاکستان میں ٹیکس کا نظام سخت کر جائے تو کرپشن خود بخود کم ہو جائے گی۔ عدلیہ کے سر پر جو ذمہ داری آن پڑی ہے اس سے خود نمٹ لے گی۔ اداروں کو بلیک میل کرنے سے مرضی کے فیصلے نہیں لئے جا سکتے۔ایک نہیں ایک ہزار ویڈیوز بھی نکال لائو ادارے بلیک میل ہونے والے نہیں۔ احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو کے معاملے پر نیا انکشاف سامنے آیا ہے۔ حسین نواز اور جج ارشد ملک کی ملاقات 27 رمضان کو مدینہ منورہ میں ہوئی۔ذرائع کے مطابق حسین نواز اور جج کی ملاقات مدینہ منورہ کے ایک ہوٹل میں ہوئی، جس میں ارشد ملک کے آنے جانے کی ویڈیو اور ملاقات کی گفتگو ریکارڈ کی گئی۔ذرائع کے مطابق ملاقات میں جج ارشد ملک نے نواز شریف کیس پر فیصلے سے متعلق پس پردہ کچھ شخصیات کے نام بتائے۔ شریف فیملی جج کا ضمیر خریدنے اور اسے بلیک میل کرنے کے بیان کی تردید کرتی ہے البتہ عدالتی فیصلے پر دبائو اور اہم شخصیات کے اثر انداز ہونے کے بیان پر یقین کرتی ہے ؟ میٹھا ہپ ہپ کڑوا تھو تھو ؟؟؟۔یا تو جج ارشد ملک کے تمام بیان پر یقین لائو یا تمام کی تردید کرو۔ جو بات اپنے حق میں مددگار لگے اس کی تشہیر اور جو خلاف جائے اس کی تردید ؟ایک ویڈیو سے نواز شریف کو ریلیف نہ مل سکا تو ایک اور ویڈیو منظر عام پر لانے کی بلیک میلنگ کی جا رہی ہے۔بیٹی کی لیک شدہ ویڈیوز نے نواز شریف کے لئے قانونی اعتبار سے مشکلات میں اضافہ کیا ہے۔ البتہ عوام کو یہ سمجھانے میں مدد ضرور کی ہے کہ جج کیسے خریدے جاتے رہے ہیں۔ سنتے آئے تھے کہ پاکستانی مافیا ز جج خریدتے ہیں مگر طریقہ کار سمجھ نہیں آتا تھا۔ بٹ فلم نے سمجھا دیا۔پاکستان کا سیاسی کلچرشرمناک حد تک کرپٹ ہو چکا ہے۔اس ملک کی اخلاقی پستی کا تماشہ پوری دنیا دیکھ رہی ہے۔کروڑ پتی سے ارب کھرب پتی بن جاتے ہیں مگر ایک پائی کی کرپشن ثابت نہیں ہوتی۔ پیشانیوں پر ھذا من فضل ربی کا لیبل لگائے پھرتے ہیں۔ کاروباری طبقہ کوالا ما شا اللہ ٹیکس دیتے موت پڑتی ہے کہ رزق گھٹ جائے گا جبکہ ساری دنیا کے ملک ٹیکس پر چل رہے ہیں۔ ٹیکس چور بھی پوری دنیا میں پائے جاتے ہیں مگر قانون کی سختی نے اس جرم پر کافی حد تک قابو پا رکھا ہے جبکہ پاکستان میں قانون کے رکھوالے بھی ماشا اللہ ضمیر فروش پائے جاتے ہیں۔ امریکہ میں ٹیکس کا نظام سخت ہے اس کے باوجود فقط امریکہ جیسے ملک میں بھی ٹیکس چور وں کی خاصی تعداد پائی جاتی ہے۔کیش پر کاروبار کرنے والے امیر پاکستانی بھی ٹیکس چوری کے سبب سرکاری کھاتے میں غریب سمجھے جاتے ہیں اورسرکاری وظائف اور دیگر مراعات سے مستفید ہوتے ہیں۔اس ملک کا صدر بھی پاکستان کے سیاستدانوں کی طرح کاروباری آدمی ہے اور ٹیکس چور بھی مشہور ہے۔
نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اْس کے اہلخانہ کئی عشروں تک ٹیکس چوری میں ملوث رہے ہیں۔ نیو یارک ٹائمز کے مطابق، ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے بہن بھائیوں نے کروڑوں ڈالر چھپا کر نئی جائیدادیں بنانے میں اپنے والد کی مدد کی اس سلسلے میں انہوں نے اپنے بہن بھائیوں کیساتھ مل کر ایک جعلی کارپوریشن بھی قائم کی تھی۔
رپورٹ میں مزید انکشاف کیاگیاہے کہ تین سال کی عمر میں ڈونلڈ ٹرمپ کی سالانہ آمدنی دو لاکھ ڈالر تھی اور دعوؤں کے برعکس انہیں ورثے میں 413ملین ڈالر ملے تھے۔خوشی سے ٹیکس کوئی نہیں دینا چاہتا۔ قانون سخت اور نیت صاف ہوتو پاکستان کے ادارے بھی ٹیکس کا نظام سخت بنا سکتے ہیں۔ امریکہ میں ٹیکس چوری یا کرپشن کے الزام میں جو پھنس گیا پھر اس کی نجات آسان نہیں ہوتی اور نہ ‘‘بٹ فلم ‘‘مددگار ثابت ہو سکتی ہے بلکہ ایسے ثبوت جرائم میں شمار ہوتے ہیں۔ پاکستان کا مافیامکہ مدینہ عمرہ حج کرنے نہیں ‘‘جج ‘‘کرنے جاتا ہے۔ کراچی میں ٹیکس کے خلاف تاجر برادری کا واویلا دیکھ کر الطاف بھائی کی کمی محسوس ہوئی۔ حکومت کو چاہئے تھا کہ شبر زیدی کی بجائے الطاف حسین کو ایف بی آر کا چیئر مین لگا دیتے تو تاجر خود ٹیکس لے کے دفتر پہنچ جاتے۔ یہ قوم بندوق اور بھتہ کی زبان سمجھتی ہے۔ حکومت اور اپوزیشن میں الزام تراشی کا گندا کھیل شروع ہے۔ شروع تو خیر بہت پہلے سے تھا اب شرمناک صورتحال اختیار کر چکا ہے۔ جھوٹ اور سچ میں تمیز مٹتی جا رہی ہے۔ ایسے بے یقین ماحول میں اداروں کی ساکھ بھی متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکتی۔ جدید ٹیکنالوجی نے سب کو ننگا کر دیا ہے۔ قائد اعظم نے پاکستان کیاچند خاندانوں کی حکمرانی کے لئے بنایا تھا ؟آصف زرداری کا فرمان ہے کہ اب مریم اور بلاول کا مستقبل ہے۔ یعنی بائیس کروڑ عوام کا کوئی مستقبل نہیں ؟۔ یہی دو خاندان نسل در نسل مسلط رہنا چاہتے ہیں ورنہ پاکستان کا مستقبل ختم ؟ پاکستان کیا چند خاندانوں کی جاگیر ہے جو ان کی نالائق نسلوں کو بھی خود پر مسلط کرے ؟ تیسری پارٹی کو موقع ملا ہے تو اسے بھی ایکسپوز ہونے دیا جائے۔وہ بھی مافیا بننے کی کوشش کرے گی تو بری طرح ناکام ہو کر گھر جائے گی۔ پاکستان کسی کا محتاج نہیں یہ سب پاکستان کے محتاج ہیں۔ پاکستان بنانے والوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ یہ ملک معجزاتی طور پر بچا چلا آرہا ہے۔ قیام پاکستان کی بنیادوں میں مہاجرین کا لہو شامل ہے اس ملک کو خسارہ و ناکارہ بنا دیا پھر بھی قائم ہے تو محض اللہ کی طاقت سے۔ ورنہ آستین کے سانپوں نے اس کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا دیا ہے۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024