ڈیلی میل کا فنڈ میں چوری کا الزام اور تردید
برطانوی اخبار ڈیلی میل نے الزام عائد کیا ہے کہ شہباز شریف نے بطور وزیر اعلیٰ زلزلہ متاثرین کی امداد میں سے لاکھوں پائونڈز کی رقم چرائی۔ تاہم برطانوی ادارے کی حکومت نے ڈیلی میل کی شہباز شریف کے خلاف زلزلہ زدگان کی رقم چوری کرنے کی خبر کی تردید کر دی ہے جبکہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے برطانوی اخبار کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ خودساختہ اور گمراہ کن خبر عمران خان اور شہزاد اکبر کی ایماء پر چھاپی گئی۔
ڈیلی میل کی خبر میں زلزلہ زدگان کیلئے امداد میں مبینہ چوری کی خبر میں یہ وضاحت موجود نہیں کہ یہ خورد بُرد کب ہوئی کیونکہ 2005ء اکتوبر میں جب زلزلہ آیا شہباز شریف وزیر اعلیٰ تھے نہ ہی پاکستان میں تھے۔ وہ جلاوطنی کے بعد 2008ء میں وزیر اعلیٰ بنے۔ اگر امداد خورد بُرد ہوئی ہے تو اس کی متعلقہ فورم پر انکوائری ہونی چاہئے۔ مگر فریقین فیصلے میڈیا پر کر رہے ہیں۔ ایک فریق اس الزام کو نہ صرف درست بلکہ حق اور سچ کی فتح قرار دے رہا ہے جبکہ دوسرے فریق کی نظر میں یہ بالکل جھوٹ اور شریف خاندان کو بدنام کرنے کا مذموم ہتھکنڈا ہے۔ برطانوی ادارے کی تردید کے بعد اس سکینڈل کی گرد بیٹھ جانی چاہئے تھی مگر گرد اڑانے والے بدستور برجوش ہیں۔ شہباز شریف نے قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔ اس پر عمل بھی ہونا چاہئے۔ اختلافات کے باعث ملک کی سیاسی فضا مکدر ہے۔ کشیدگی کم ہونے کے بجائے بڑھتی جا رہی ہے۔ وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان آئینی تقاضے بھی اس کشیدہ فضا کی نذر ہو رہے ہیں۔ دونوں طرف کے ہاکس ہمہ وقت آستینیں چڑھائے رکھتے ہیں۔ ایسے رویے جمہوریت کے کسی طور حق میں نہیں ہیں۔ احتساب کا ایک قانونی طریقہ کار موجود ہے اس سے کسی فریق کو ناجائز فائدہ اٹھانے اور نہ کسی کو راہِ فرار اختیار کرنے کی کوشش کرنی چاہئے۔