اگلے روز دوستوں کی ایک نشست میں تبدیلی کی بات ہو رہی تھی۔ اور احباب ٹھٹھا اڑا رہے تھے کہ کیسی تبدیلی؟ کہاں کی تبدیلی؟ سب کچھ ویسا ہی تو ہے۔ ہمارے بزرگ دوست راجہ صاحب البتہ خاموش تھے۔ ان کی رائے پوچھی گئی، تو خلاف توقع سنجیدگی سے بولے: تم غلطی پر ہو، تبدیلی یقیناً آ چکی۔ اگر نہ آئی ہوتی تو PTI منسٹر زرتاج گل صاحبہ کی پروفیسر بہن، کا نیکٹا میں تقرر روٹین کا معاملہ ہوتا۔ اور بات کوٹھوں نہ چڑھتی۔ کیا وہ د ن بھول گئے کہ 19 ویں کی تو اوقات ہی کیا، 22 گریڈ کی نوکریاں کھلے عام بٹتی تھیں اور کوئی نوٹس تک نہ لیتا تھا۔ دیگ میں سے محض ایک دانہ چکھا جاتا ہے۔ یقیناً آگ پانی درست ہے اور قوم مایوس نہیں ہو گی۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024