سی ڈی اے کے ڈائریکٹر لینڈ جواد مظفر اور غلام فرید کیخلاف نیب انکوائری کے احکامات جاری
اسلام آباد ( وقائع نگار ) وفاقی ترقیاتی ادارے (سی ڈی اے ) کی جانب سے 6کروڑ روپے مالیت کے پلاٹوں کی خلاف ضابطہ الاٹمنٹ کی شکایت کا تسلی بخش جواب نہ دینے پر نیب نے سی ڈی اے کے ڈائریکٹر لینڈ و بحالیات سید جواد مظفر اور ایڈیشنل ڈائریکٹر اسٹیٹ ایفکیٹیز غلام فرید کے خلاف باقاعدہ طور انکوائری شروع کرنے کے احکامات جاری کردئیے ہیں نیب راولپنڈی نے آئندہ ای بی ایم میں دونوں افسران کے خلاف انکوائری کی منظوری لینی ہے واضح رہے کہ مذکورہ افسران نے سیکٹر ای بارہ میں سروس روڈ کے لیے جگہ ایکوائر کرنے کے نام پر متاثرین کو لینڈ پالیسی کے خلاف 20پلاٹس الاٹ کیے ہیں ذرائع کے مطابق قومی احتساب بیور و (راولپنڈی ) نے وفاقی ترقیاتی ادارے ( سی ڈی اے ) کے دوا فسران کے خلاف کرڑوں روپے مالیت کے پلاٹس جعل سازی سے الاٹ کرنے کی شکایات کو باقاعدہ طورپر انکوائری میں تبدیل کردیا ہے اور دونوں افسران کو شامل تفتیش کرکے کیس کی تحقیقات شروع کردی ہیں مذکورہ بالا دونوں افسران کے خلاف نیب راولپنڈی میں یہ سورس کمپلین پر نوٹس لیا گیا تھا نیب کے ایک سنیئر آفیسر نے اس نمائندے کے رابطہ کرنے پر بتایا ہے کہ نیب نے سی ڈی اے میں ڈیپوٹیشن پر تعینات سید جواد مظفر اور غلام فرید سے سیکٹر آئی بارہ میں الاٹ کیے جانے والے بیس پلاٹوں سے متعلق جواب طلب کیا تھا تاہم گزشتہ پیشی پر دونوں افسران کی جانب سے جمع کروائے جانے والے جواب انتہائی غیر تسلی بخش تھے جنہیں نہ صرف نیب نے مسترد کردیا ہے بلکہ ان دونوں افسران کے خلاف کی گئی شکایت کو انکوائری میں تبدیل کرنے کا حکم دے دیا گیا ہے نیب نے سورس رپورٹ پر سی ڈی اے میں ڈیپوٹیشن پر تعینات ڈائریکٹر لینڈ سید جواد مظفر اور ایڈیشنل ڈائریکٹر فرید کے خلاف سیکٹر آئی بارہ میں چھ کروڑ روپے مالیت کے پلاٹس لینڈ پالیسی کے خلاف الاٹ کرنے کا نوٹس لیا گیا تھا دونوں افسران نے متاثرین کے نام پر چھ کروڑ روپے کے پلاٹس پول بیلٹنگ کے زریعے پرکشش لوکیشن پر الاٹ کیے تھے جن میں ان افسران نے مبینہ طور پر مالی فوائد کیے تھے واضح رہے کہ ڈائر یکٹر کے عہدے پر تعینات آفیسر کے خلاف اسلام آباد انتظامیہ میں تعیناتی کے دوران بھی سوسائیٹیوں نے اسی نوعیت کی شکایات کی تھیں جبکہ ایڈیشنل ڈائریکٹر کے عہدے تعینات سی ڈی اے کے آفیسرغلام فرید سیکٹر آئی بارہ میں موضع شیف پور کی متاثرین کو 12غلط پلاٹ الاٹ کرنے کی پاداش میں ایف آئی اے نے گرفتار کرکے جیل بجھواد یا تھا تاہم ممبر اسٹیٹ کا قرب حاصل ہونے کے باعث اس آفیسر کو کرڑوں روپے کے پلاٹس کی غلط الاٹمنٹ کے باوجود بچانے کی کوشش کی جارہی ہے ممبر اسٹیٹ خوشحال خان کی پشت پناہی کے باعث اس آفسیر کو ریجنڈم کے زریعے پلاٹس الاٹ کرنے کی کھلی چھٹی بھی دی گئی ہے ۔