ایم کیو ایم کے مرکز بہادرآباد میں پی ٹی آئی کے رہنما اور وفاقی وزیر اسد عمر کی قیادت میں ایک وفد نے ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینئر خالد مقبول صدیقی سے ملاقات اور مختلف امور خصوصاً مردم شماری کے حوالے سے گفتگو کی۔ اس موقع پر ایم کیو ایم کے دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینئر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ سندھ میں ہونے والی مردم شماری پر ہر بار سوالات اٹھتے ہیں، خصوصاً کراچی میں مردم شماری پر ہمارے تحفظات ہیں، جس کا کئی مرتبہ اظہار کرچکے ہیں۔خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ مردم شماری6،7سال کی تاخیر سے ہوئی، ہمارا مطالبہ ہے کہ آئندہ الیکشن نئی مردم شماری کی بنیاد پر کرائے جائیں، آج کی ملاقات میں بھی ہم نے یہی مؤقف رکھا ہے، آج یہ بھی فیصلہ ہوا ہے کہ دوبارہ مردم شماری جلد ہوگی، اس کے علاوہ مردم شماری کے معاملے کو سی ای سی میں بھیجنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ مردم شماری ہم نے نہیں بلکہ گزشتہ حکومت نے کروائی تھی، اس سلسلے میں چاروں صوبوں سےشکایات موصول ہوئی تھیں لیکن گزشتہ حکومت نے عوامی تحفظات کے باوجود مردم شماری کے مسئلے پر کچھ نہیں کیا۔