وٹس ایپ ڈیٹا فیس بک کو دے رہا، حکومت شہریوں کی ذاتی معلومات کے تحفظ کیلئے کیا کررہی ہے: سندھ ہائیکورٹ
کراچی(این این آئی)سندھ ہائی کورٹ نے پاکستانیوں کا ڈیٹا چوری کیس میں وفاقی وزارت قانون اور دیگر سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت 2 فروری تک ملتوی کر دی۔جمعہ کوسندھ ہائی کورٹ نے پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن قوانین نہ بنانے پر وفاقی حکومت پراظہارِ برہمی کیا ہے۔ جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ دنیا بھر میں پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن قوانین موجود ہیں تو ہمارے یہاں کیوں نہیں؟ اگر قوانین بنانے ہی ہیں تو پھر تاخیر کیوں کی جا رہی ہے؟ یہ قومی مفاد کا معاملہ ہے، حکومت کو سنجیدگی سے دیکھنا ہوگا۔ جسٹس امجد سہتو نے کہا کہ واٹس ایپ ڈیٹا فیس بک سے شیئر کر رہا ہے تو پھر ڈیٹا پبلک ہو سکتا ہے۔اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ وفاقی حکومت پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن کے لیے قوانین بنا رہی ہے۔جسٹس محمد علی مظہرنے استفسار کیا کہ پھر تاخیر کیوں کی جارہی ہے؟ پرسنل ڈیٹا محفوظ بنانے کیلئے حکومت کیا اقدامات کر رہی ہے؟ فیوچر پلان کیا ہیں؟ کچھ تو سامنے لائیں۔ وکیل نے کہا کہ پاکستان میں پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن کے قوانین ہی موجود نہیں۔عدالتِ عالیہ نے ریمارکس دیئے کہ جس وزارت کا جواب آنا ضروری ہے انہوں نے رپورٹ ہی جمع نہیں کرائی۔