Waqt News
Tuesday | January 19, 2021
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • کورونا وائرس
  • Magazines
    • Sunday Magazine
    • Mahnama Phool
    • Nidai Millat
    • Family Magazine
  • News Paper & TV Channel
    • Waqt TV
    • The Nation
  • NAWAIWAQT GROUP
Nawaiwaqt
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • کورونا وائرس
Font

تازہ ترین

  • سینٹ میں یاسین ملک و دیگر حریت رہنماوں کو قید میں رکھنے کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور
  • کراچی :مقامی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی فی تولہ قیمت میں 150روپے کا اضافہ
  • کراچی :اسٹاک ایکس چینج میں رواں کاروباری ہفتے کے پہلے روز کاروبار حصص میں مندی کا رجحان
  • نئے بلدیاتی نظام سے گراس روٹ لیول پر ترقی کا نیا دور شروع ہوگا:عثمان بزدار
  • پاکستان کا سعودی عرب کے گاوں پر حملے پر اظہار مذمت

 ایران کے ساتھ فوجی تنازعہ تباہ کن ہو گا، یہ خطہ ایک اور تنازعے کا متحمل نہیں ہو سکتا.عمران خان 

Jan 16, 2020 | 23:58 11:58 PM, January 16, 2020
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
  ایران کے ساتھ فوجی تنازعہ تباہ کن ہو گا، یہ خطہ ایک اور تنازعے کا متحمل نہیں ہو سکتا.عمران خان 

 وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ فوجی تنازعہ تباہ کن ہو گا،ہم مشکل ہمسائیگی والے ماحول میں رہتے ہیں۔ہماری پوری کوشش ہے ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات خراب نہ ہوں۔ یہ خطہ ایک اور تنازعے کا متحمل نہیں ہو سکتا ،ہماری دعا ہے کہ طالبان، امریکا اور افغان حکومت مل کر قیام امن کی منزل حاصل کر لیں، ہانگ کانگ میں احتجاجی مظاہروں کو انٹرنیشنل میڈیا توجہ دے رہا ہے لیکن کشمیر کا المیہ اس سے بہت ہی بڑا ہے اور اسے نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ کشمیر کے لوگوں کو ہی یہ فیصلہ کرنا چاہیے کہ وہ کیا چاہتے ہیں۔ پاکستان کسی بھی ریفرنڈم یا استصواب رائے کے لیے تیار ہے۔  جرمن ٹی وی  ڈی ڈبلیو کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں وزیر اعظم کا کہناتھا کہ میں سیاست میں اس لیے آیا تھا کہ میں نے محسوس کیا تھا کہ پاکستان کے پاس بہت زیادہ صلاحیتیں اور امکانات ہیں۔ جب میں بڑا ہو رہا تھا تو پاکستانی معیشت ایشیا میں سب سے زیادہ تیز رفتاری سے ترقی کر رہی تھی اور یہی بات 1960 کے عشرے میں ترقی کے لیے ایک ماڈل ثابت ہوئی تھی۔ پھر ہم راستے سے بھٹک گئے۔ میرا سیاست میں آنے کا مقصد پاکستان کی انہی صلاحیتوں کا دوبارہ حصول تھا۔یہ درست ہے کہ ہم مشکل ہمسائیگی والے ماحول میں رہتے ہیں اور ہمیں اپنے اقدامات کو متوازن رکھنا ہی ہے۔ مثال کے طور پر سعودی عرب پاکستان کے عظیم ترین دوستوں میں سے ایک ہے اور ہمیشہ ہمارے ساتھ رہا ہے۔ پھر ایران ہے، جس کے ساتھ ہمارے تعلقات ہمیشہ اچھے رہے ہیں۔ ہم اپنی پوری کوشش کر رہے ہیں کہ ان دونوں ممالک کے مابین تعلقات خراب نہ ہوں۔ یہ ایک ایسا خطہ ہے، جو ایک اور تنازعے کا متحمل نہیں ہو سکتا۔پھر ہمارا ہمسایہ ملک افغانستان بھی ہے۔ پاکستان افغانستان میں قیام امن کے لیے اپنی بہترین کوششیں کر رہا ہے، ایک ایسا ملک جس نے گزشتہ 40 برسوں میں بہت زیادہ مشکلات کا سامنا کیا ہے۔ ہماری دعا ہے کہ طالبان، امریکا اور افغان حکومت مل کر قیام امن کی منزل حاصل کر لیں۔  بھارت میں بی جے پی حکومت کے ساتھ کشیدگی اور کشمیر کی صورتحال بارے  سوالات کا جواب دیتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ میں وہ پہلا لیڈر تھا جس نے دنیا کو اس بارے میں خبردار کیا تھا کہ بھارت میں کیا ہو رہا ہے۔ بھارت پر ایک ایسی خاص انتہا پسندانہ نظریاتی سوچ غالب آ چکی ہے، جو 'ہندتوا کہلاتی ہے۔ یہ آر ایس ایس (راشٹریہ سوایم سویک سنگھ) کی نظریاتی سوچ ہے۔ آر ایس ایس ایک تنظیم کے طور پر 1925 میں قائم کی گئی تھی، جرمن نازیوں سے متاثر ہو کر اور اس کے بانی نسلی برتری پر یقین رکھتے تھے۔ اسی طرح جیسے نازی آئیڈیالوجی کی بنیاد اقلیتوں سے نفرت پر رکھی گئی تھی، آر ایس ایس کی بنیاد بھی مسلمانوں اور مسیحیوں سمیت دیگر اقلیتوں سے نفرت ہی ہے۔یہ بھارت کے لیے ایک المیہ ہے اور اس کے ہمسایوں کے لیے بھی کہ اس ملک پر آر ایس ایس نے قبضہ کر لیا ہے، وہی آر ایس ایس جس نے عظیم مہاتما گاندھی کو قتل کروایا تھا۔ بھارت ایٹمی ہتھیاروں کا حامل ایک ایسا ملک ہے جسے انتہا پسند چلا رہے ہیں۔ کشمیر گزشتہ پانچ ماہ سے مسلسل محاصرے کی حالت میں ہے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ  جب میں وزیر اعظم بنا تو میں نے بھارتی حکومت اور وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ مکالمت کی کوشش کی۔ میں نے اپنی پہلی ہی تقریر میں کہہ دیا تھا کہ اگر بھارت ایک قدم آگے بڑھے گا تو ہم اپنے باہمی اختلافات دور کرنے کے لیے دو قدم آگے بڑھیں گے۔ لیکن جلد ہی میں نے یہ دیکھ لیا کہ بھارت نے آر ایس ایس کی آئیڈیالوجی کی وجہ سے اس پر کوئی بہت اچھا ردعمل ظاہر نہیں کیا۔ یہ بات اس وقت بھی پوری طرح ظاہر ہو گئی تھی جب بھارت نے یکطرفہ طور پر کشمیر کو اپنے ریاستی علاقے میں ضم کر لیا حالانکہ اقوام متحدہ کی کئی قراردادوں کے مطابق بھی یہ خطہ پاکستان اور بھارت کے مابین ایک متنازعہ علاقہ ہے۔ آزاد کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال بارے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ  ہم دنیا کے کسی بھی حصے سے کسی کو بھی پاکستان آنے کی دعوت دیتے ہیں۔ آئیے، پہلے اس طرف کے کشمیر کا دورہ کیجیے اور پھر بھارت کے زیر انتظام حصے کا۔ خود ہی فیصلہ کر لیجیے۔ انہو ں نے کہاکہ  آزاد کشمیر میں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات ہوتے ہیں اور اس حصے کے عوام ہی وہاں کی حکومت منتخب کرتے ہیں۔ کسی بھی دوسری انتظامیہ کی طرح، ان کی بھی مشکلات ہیں لیکن جیسا کہ میں نے کہا ہماری طرف سے دنیا بھر سے مبصرین کو بلا لیجیے, مجھے یقین ہے کہ یہ مبصرین کشمیر کے پاکستانی حصے میں جا سکتے ہیں مگر انہیں کشمیر کے بھارتی حصے میں جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ وزیر اعظم نے کہاکہ کشمیر کے لوگوں کو ہی یہ فیصلہ کرنا چاہیے کہ وہ کیا چاہتے ہیں۔ پاکستان کسی بھی ریفرنڈم یا استصواب رائے کے لیے تیار ہے۔ یہ فیصلہ کشمیریوں کو خود کرنا چاہیے کہ وہ پاکستان کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں یا آزادی۔انہوں نے کہا کہ افسوس ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی طرف عالمی برادری زیادہ توجہ نہیں دیتی ہے ۔ آپ ہی سوچیے کہ ہانگ کانگ میں احتجاجی مظاہروں کو میڈیا کتنی توجہ دے رہا ہے, کشمیر کا المیہ تو اس سے بہت ہی بڑا ہے, بدقسمتی سے مغربی ممالک کے لیے ان کے تجارتی مفادات زیادہ اہم ہیں, بھارت ایک بڑی منڈی ہے اور یہی وجہ ہے کہ آٹھ ملین کشمیریوں کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے اور جو کچھ بھارت میں مجموعی طور پر اقلیتوں کے ساتھ بھی، اس پر بین الاقوامی برادری کے رویے میں قدرے سرد مہری پائی جاتی ہے۔ بھارت کا شہریت ترمیمی قانون(سی اے اے)واضح طور پر اقلیتوں کے خلاف ہے، خاص طور پر بھارت کے 200 ملین مسلمانوں کے خلاف, ان تمام امور پر دنیا کے خاموش رہنے کی وجہ زیادہ تر تجارتی مفادات ہیں.اس کے علاوہ اسٹریٹیجک حوالے سے بھارت کے بارے میں سمجھا جاتا ہے کہ وہ چین کی موازن قوت بنے، تو اس لیے بھی ان دونوں تنازعات کے بارے میں عالمی رویے بالکل مختلف ہیں۔ جرمنی اور یورپی یونین کے کردار کے بارے میں عمران خان نے کہاکہ  میری رائے میں جرمنی بہت بڑا کردار ادا کر سکتا ہے۔ جرمنی یورپ کا مضبوط ترین ملک ہے اور یورپی یونین کا بہت بڑا رکن ملک بھی, جب میں نے چانسلر میرکل سے بات کی تھی تو میں نے انہیں ان امور کی وضاحت کی تھی، یہ کہ بھارت میں کیا ہو رہا ہے اور انہوں نے دراصل اس بارے میں ایک بیان بھی دیا تھا جب وہ بھارت کے دورے پر تھیں۔ افغانستان کی موجودہ مزاکرات کی صورتحا ل کے بارے میں پوچھے گئے ایک اور سوال کے جواب میں وزیر اعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں ایک فائر بندی کی طرف پیش رفت جاری ہے, صدر اشرف غنی کے دوبارہ انتخاب کے بعد افغانستان میں نئی حکومت اقتدار میں آ چکی ہے, ہم امید کر رہے ہیں کہ امریکا اور طالبان کے مابین امن مذاکرات کامیاب ہو جائیں گے۔افغانستان میں قیام امن سے وسطی ایشیا میں تجارت کے نئے امکانات پیدا ہوں گے تب افغانستان ہمارے لیے بھی ایک اقتصادی راہداری بن جائے گا۔ جب افغانستان میں امن قائم ہو جائے گا تو اس کا فائدہ ہمارے اس صوبے خیبر پختونخوا کے عوام کو بھی پہنچے گا جس کی سرحدیں افغانستان سے ملتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ان امن مذاکرات میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔ طالبان نے کچھ لوگوں کو یرغمال بنا رکھا تھا اور پاکستان کی مدد سے دو مغربی یرغمالیوں کی رہائی ممکن ہو گئی۔ اس لیے ہمارا جتنا بھی اثر و رسوخ ہے ہم اپنی پوری کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں عمران خان نے کہاکہ جو کچھ بھارت میں ہو رہا ہے اس کا موازنہ چین میں ایغور باشندوں  کے ساتھ نہیں کیا جا سکتا جو کہا جاتا ہے کہ چین میں ایغور باشندوں کے ساتھ ہو رہا ہے۔ دوسری بات یہ کہ چین ہمیشہ ہی ہمارا بہت قریبی دوست رہا ہے۔ چین نے ان انتہائی مشکل حالات میں بھی ہماری بہت مدد کی جب میری حکومت کو گزشتہ حکومت سے ورثے میں ایک پورا اقتصادی بحران ملا تھا۔ اس لیے ہم چین کے ساتھ مختلف امور پر نجی سطح پر تو بات کرتے ہیں لیکن عوامی سطح پر نہیں کیونکہ یہ حساس معاملات ہیں۔  پرنس ہیری اور ان کی اہلیہ میگن مارکل کے برٹش رائل فیملی میں اپنے شاہی کردار سے دستبردار ی کے فیصلہ سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ مجھے پاکستان میں اتنے زیادہ مسائل پر توجہ دینا ہوتی ہے کہ مجھے یہ کوئی بہت بڑا موضوع لگا ہی نہیں, دیکھا جائے تو یہ ان کی اپنی زندگی ہے, اگر وہ اپنی زندگی اس طرح گزارنا چاہتے ہیں تو کسی کو بھی اس میں کوئی مداخلت بھلا کیوں کرنا چاہیے؟ اگر کوئی نوجوان جوڑا اس طرح اپنی زندگی گزارنا چاہتا ہے تو یہ اس کا اپنا فیصلہ ہے۔

چاند کی روشنی جذب کرکے چمکنے والی ریگستانی چھپکلی دریافت
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp

ویب ڈیسک


مشہور ٖخبریں
  • ’’قسمت میں میری چین سے جینا لکھ دے‘‘

    Jan 11, 2021
  • فیس بک ٹوئٹر: طاقتور عالمی فیصلہ ساز

    Jan 13, 2021
  • ایسی اپوزیشن سے کسی کو کیا پریشانی!

    Jan 06, 2021
  • ندیم افضل چن کسانوں کو منظم کریں

    Jan 15, 2021
متعلقہ خبریں
  • خطہ مزید کسی جنگ کا متحمل نہیں ہو سکتا، پاکستان خطے میں قیام ...

    Jan 09, 2020 | 20:16
  • آرمی چیف ایران کے دورے پر تہران پہنچ گئے,  ایران کی مسلح ...

    Nov 18, 2019 | 23:08
  • چین نے تنازعے کشمیر سمیت اہم مسائل پرپاکستان کاساتھ ...

    Sep 24, 2019 | 10:48
  • گزشتہ سال مسلح تنازعے کے دوران 12,000 سے زائد بچے ہلاک:اقوام ...

    Jul 31, 2019 | 12:31
E-Paper Nawaiwaqt
اہم خبریں
  • سینٹ میں یاسین ملک و دیگر حریت رہنماوں کو قید میں رکھنے کے ...

    Jan 18, 2021 | 22:41
  • کراچی :مقامی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی فی تولہ قیمت میں ...

    Jan 18, 2021 | 22:30
  • کراچی :اسٹاک ایکس چینج میں رواں کاروباری ہفتے کے پہلے روز ...

    Jan 18, 2021 | 22:25
  • نئے بلدیاتی نظام سے گراس روٹ لیول پر ترقی کا نیا دور شروع ...

    Jan 18, 2021 | 22:16
  • پاکستان کا سعودی عرب کے گاوں پر حملے پر اظہار مذمت

    Jan 18, 2021 | 22:05
  • کالم
  • اداریہ
  • سرے راہے
  • رونا ہے کیوں برپا، چینی ساٹھ روپے لیکن کیسے اور ...

    Jan 18, 2021
  • دیدہ ور کی تلاش اور بے رحم احتساب 

    Jan 18, 2021
  • مہنگائی ہوتی ہے ہونے دو، لوگ بولتے ہیں بولنے دو، ...

    Jan 17, 2021
  • الیکٹڈ موروثیت اورسلیکٹڈ جانشین 

    Jan 17, 2021
  • اپوزیشن کی ریکوزیشن پر طلب سینٹ اجلاس کورم کے ...

    Jan 16, 2021
  • 1

    عالمی نمبر ون دہشت گرد قرار پانے والے بھارت پر عالمی برادری کی خصوصی شفقت چہ معنی ...

  • 2

    حکومت اتحادی جماعت  کے مشورے پر کان دھرے

  • 3

    وطن عزیز کیلئے ہزیمتوں کا باعث بننے والے اداروں اور افراد کے کڑے احتساب کی ضرورت ہے

  • 4

    بھارتی آبی جارحیت کیخلاف  عملی اقدامات کی ضرورت

  • 5

    پندرہ دن میں پٹرولیم مصنوعات  کی قیمتوں میں دو بار اضافہ

  • 1

    پیر  ‘  4؍ جمادی الثانی 1442ھ‘  18؍ جنوری 2021ء 

  • 2

    اتوار  ‘  3؍ جمادی الثانی 1442ھ‘  17؍ جنوری 2021ء 

  • 3

    ہفتہ ‘  2؍ جمادی الثانی 1442ھ‘  16؍ جنوری 2021ء 

  • 4

    جمعۃ المبارک‘  30؍ جمادی الاوّل 1442ھ‘  15؍ جنوری 2021ء 

  • 5

    جمعرات‘  29؍ جمادی الاوّل 1442ھ‘  14؍ جنوری 2021ء 

  • ادارتی مضامین
  • مضامین
  • ایڈیٹر کی ڈاک
  • اناج کی سب بوریاں پھٹنے والی ہیں

    Jan 18, 2021
  • غلامی میں نہ کام آتی ہیں شمشیریں نہ تدبیریں 

    Jan 18, 2021
  • ’’مَیں غُلام، اوسؐ دی ، آل ؓدا!‘‘(2)

    Jan 18, 2021
  • کرنل(ر) ڈاکٹر جمشید احمد ترین کی یادیں

    Jan 18, 2021
  • نواز کھوکھر، تاجی کھوکھر اور مصطفی کھوکھر ...

    Jan 18, 2021
  • دھند اور اندھادھند

    Jan 18, 2021
  • 11لاکھ کی آبادی بنیادی سہولتوں سے محروم 

    Jan 18, 2021
  • کہانی دو دن کی

    Jan 18, 2021
  • آہ !   اسد عالم خان کھچی بھی چلے گئے   

    Jan 18, 2021
  • ڈی جی آئی ایس پی آر نے آئینہ دکھادیا!

    Jan 18, 2021
  • 1

      بیمار مزدور کی پریشانی 

  • 2

     چیئرمین نیب سے انصاف کی اپیل

  • 3

    مکان کو آگ کیا لگی ،زندگی مشکلات میں پھنس گئی 

  • 4

    عطائی ڈاکٹر

  • 5

     دوسروں کے جذبات کی قدر کریں 

  • نور بصیرت
  • قائد اعظم نے فرمایا
  • فرمودہ اقبال
  • 1

    صبر 

  • 2

    خدادادقوت

  • 3

    طیب وطاہر وجود

  • 4

    حسنِ تربیت کے ثمرات 

  • 5

    ایک روحانی انقلاب

  • 1

    واشگاف الفاظ

  • 2

    بلوچستان 

  • 3

    یقین

  • 4

    قدرت 

  • 5

    تصور

  • 1

    ارمغانِ حجاز

  • 2

    اقتصادی 

  • 3

    خوف

  • 4

    جدید 

  • 5

    امت

منتخب
  • 1

    فیس بک ٹوئٹر: طاقتور عالمی فیصلہ ساز

  • 2

    ندیم افضل چن کسانوں کو منظم کریں

  • 3

    براڈ شیٹ جھوٹ اور لالچ 

  • 4

    دیدہ ور کی تلاش اور بے رحم احتساب 

  • 5

    پاک فوج کا بڑااعزاز، دنیا کی دس طاقتورافواج کی فہرست میں شامل

  • حالیہ تبصرے
  • زیادہ پڑھی گئی
  • 1

     ظفر بختاوری… اسلام آباد کی شناخت

  • 2

    بھارت میں اپنی بیٹی کو 7 سال تک زیادتی کا نشانہ بنانے والا ملزم گرفتار

  • 3

    کار پارکنگ کے دوران شوہر کی غلطی سے بیوی ہلاک

  • 4

    چاند کی روشنی جذب کرکے چمکنے والی ریگستانی چھپکلی دریافت

  • 5

    امریکی بی 52 بمبار طیاروں کی مشرق وسطی کے اوپر پروازیں

  • نوائے وقت گروپ
  • رابطہ
  • اشتہارات
Powered By
Copyright © 2021 | Nawaiwaqt Group