سپریم کورٹ نے اورنج لائن منصوبہ از خود نوٹس نمٹاتے ہوئے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ایل ڈی اے سٹی کی بربادی مفادات کے ٹکرا کا نتیجہ ہے۔ بدھ کو سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ نے اورنج لائن منصوبہ سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت ہوئی۔ تعمیراتی کمپنیوں کے نمائندے عدالت میں پیش ہوئے اور ایک ارب روپے کی بنک گارنٹی جمع کروادی۔ عدالت نے ایل ڈی اے کی جانب سے دیے گئے چالیس اور ساٹھ کروڑ روپے کے چیک تعمیراتی کمپنیوں کے حوالے کردیئے ۔جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کہ لاہور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے)کے بورڈ میں پراپرٹی ڈیلرز کو کیوں ڈالا گیا؟، یہ تو سیدھا سیدھا مفادات کا ٹکرا وہے۔ ایل ڈی اے کے وکیل اظہر صدیق نے کہا کہ بورڈ میں پراپرٹی ڈیلرز کی شمولیت کا علم نہیں، بلکہ ہائوسنگ سوسائیٹیز کیساتھ کام کرنے والوں کو بورڈ ممبر بنایا گیا ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ ایل ڈی اے سٹی کی بربادی بھی مفادات کے ٹکرا کا نتیجہ ہے، مفادات کے ٹکرا کا کیس آیا تو جائزہ لیں گے۔ سپریم کورٹ نے اورنج لائن منصوبہ از خود نوٹس نمٹادیا۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024