پاکستان کے منفرد چیف جسٹس میاں ثاقب نثار شب غم گزار کر اور اپنی عاقبت سنوار کر رخصت ہو رہے ہیں انہوں نے مخالفانہ تند و تیز ہواؤں کے باوجود عدالتی تاریخ کا شاندار اور یادگار باب لکھا ہے وہ اگر چاہتے تو اپنا منصب انجوائے کرتے مگر ان کے دل پاک باز نے خالق اور مخلوق کو راضی کرنے کا عہد کر لیا اور انتہائی نیک نیتی کے ساتھ اپنے آئینی اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے عدالتی جہاد کی ایک نئی تاریخ رقم کی - جسٹس ثاقب نثار نے ریاست کا اندرونی چہرہ عوام کے سامنے بے نقاب کردیا ہے آئین اورقانون شکنی کرنے والے بڑے بڑے ’’پہلوان‘‘ ان کی عدالت میں لرزاں نظر آئے جو ان کی نیک نیتی اور جرات مندی کی بدولت ہی ممکن ہو سکا اگر وہ بک جاتے یا جھک جاتے تو ان کے لیے عدالتی تاریخ کی گراں قدر اور بے مثال خدمات انجام دینا کبھی ممکن نہ ہوتا - جسٹس ثاقب نثار نے حکمرانوں اور طاقتور بااثر لوگوں کے دلوں میں آئین و قانون کا جو ڈر اور خوف پیدا کردیا ہے وہ ایک عظیم کارنامہ ہے ان کے جانشین چیف جسٹس پاکستان اگر اس خوف کو برقرار رکھنے میں کامیاب رہے تو پاکستان چند سالوں میں آئین اور قانون کی حکمرانی کا خواب پورا کرنے میں کامیاب ہو جائے گا اور منجمد اور مفلوج ریاست بڑی تیزی کے ساتھ ترقی و خوشحالی کی شاہراہ پر گامزن نظر آئے گی-
جسٹس ثاقب نثار نے بھاشا اور مہمند ڈیم کی بروقت تعمیر کے سلسلے میں بیداری کی جو تحریک چلائی آنے والی نسلیں ان کی احسان مند رہیں گی پولیس ریفارمز ان کا ایک انقلابی کارنامہ ہے جو سماجی امن سکون اور وقار کا ضامن بنے گا۔ پاکستان کے عوام رخصت ہونے والے چیف جسٹس کے احسان مند ہیں اور امید رکھتے ہیں کہ وہ اپنے مقدس مشن قانون کی حکمرانی پانی اور آبادی جیسے اہم بنیادی قومی مسائل کے ساتھ جڑے رہیں گے۔ چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے علامہ اقبال کے اشعار ان کی نذر کرتا ہوں
تجھ سے ہوا آشکار بندہ مومن کا راز
اس کے دنوں کی تپش اس کی شبوں کا گداز
اس کا مقام بلند اس کا خیال عظیم
اس کی امیدیں قلیل اس کے مقاصد جلیل
اللہ تعالی پاکستان کے بیس کروڑ عوام پر مہربان ہو چکا ہے جسٹس ثاقب نثار کے بعد ایک اور مرد قلندر جسٹس آصف سعید کھوسہ چیف جسٹس پاکستان کے منصب پر فائز ہو چکے ہیں- ان کے والد گرامی سردار فیض محمد کھوسہ قائداعظم کے سچے عاشق تھے انہوں نے اپنی یادداشتوں پر مبنی کتاب "فصل امید "میں تحریر کیا:
"میں جو کچھ ہوں اپنے ملک کی وجہ سے ہوں انشاء اللہ قائد اعظم کا خواب رائیگاں نہیں جائے گا ہماری نسل آزادی کی شاہد ہے ہم آزادی کی قدروقیمت جانتے ہیں پاکستان ایک باوقار مضبوط اور متحرک جمہوری ملک بن کر ابھرے گا اور قائد کا وژن پورا ہوگا میرے پانچ بیٹے بیٹیاں اور 15 پوتے پوتیاں نواسے نواسیاں امید کی فصل ہیں جو پاکستان کی تعمیر و ترقی میں کلیدی کردار ادا کریں گے"
سردار فیض محمد کھوسہ کی روح خوش ہو گی کہ ان کی آرزو اور تمنا پوری ہوئی ان کے بیٹے طارق کھوسہ آئی جی پولیس ناصر کھوسہ چیف سیکرٹری پنجاب اور آصف سعید کھوسہ چیف جسٹس پاکستان کے مناصب پر فائز ہوئے انہوں نے امید کی جو فصل کاشت کی تھی وہ پاکستانی قوم کے لیے ثمر آوراور سودمند ثابت ہوئی- جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ایک شہرہ آفاق نظم مرتب کی تھی جس میں تحریر کیا تھا
"قابل رحم ہے وہ قوم جو انصاف طلب کرتی ہے مگر انصاف کو سیاسی وفاداری کی میزان پر تولتی ہے" نئے چیف جسٹس پاکستان آصف سعید کھوسہ کو حالات سازگار ملے ہیں وہ حساس عدالتی سفر کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے آئین اور قانون کی حکمرانی کی روایت کو مضبوط اور مستحکم بنانے کے لئے کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں
سابق چیف جسٹس پاکستان اور چیف الیکشن کمشنر جناب ارشاد حسن خان پاکستان کے بارے میں فکر مند رہتے ہیں سپریم کورٹ کے سینئر جج ان کی دعاؤں اور مشاورت میں شریک رہتے ہیں انہوں نے یقین ظاہر کیا ہے کہ پاکستان کے نئے چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ اپنے پیشرو میاں ثاقب نثار کی چھوڑی ہوئی شاندار روایات کو نہ صرف آگے بڑھائیں گے بلکہ زیرالتوا مقدمات کو نمٹانے اور فوری اور سستے انصاف کے لئے قابل رشک خدمات انجام دیں گے -انہوں نے بتایا کہ جسٹس آصف سعید کھوسہ اپنے عدالتی کیریئر کے دوران 55 ہزار مقدمات کا فیصلہ کرچکے ہیں جو ایک منفرد تاریخی عدالتی ریکارڈ ہے جناب ارشاد حسن خان کے مطابق پاکستان کا سیاسی سماجی اور معاشی قبلہ درست کرنے اور گڈگورننس کو یقینی بنانے کے لئے آئین اور قانون کی حکمرانی لازمی ہے جس پر قومی اتفاق اور اتحاد ہوچکا ہے اور آزاد اہل اور مضبوط عدلیہ کی وجہ سے ہم قدم بقدم اس منزل کی جانب بڑھ رہے ہیں سپریم کورٹ کے نئے چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی متوازن اور ولولہ انگیز قیادت میں آئین اور قانون کی حکمرانی کو یقینی اور پائیدار بنانے کے لئے عدلیہ کے جج تاریخ ساز کردار ادا کریں گے-
پاکستان انشاء اللہ چند سالوں کے اندر آئین اور قانون کی شاہراہ پر گامزن ہوجائے گا حکومت اور سیاست جرائم اور کرپشن سے پاک ہو جائیں گے آئین اور قانون کی طاقت سے ہی پاکستان کے سیاسی اور معاشی استحکام کا خواب پورا کیا جاسکتا ہے پاکستان کی خوش قسمتی ہے کہ جناب ارشادحسن خان جیسے ہزاروں پاکستان دوست بزرگ شخصیات پاکستانی قوم کے لئے دعا گو رہتے ہیں اور اپنی اپنی استطاعت کے مطابق پاکستان کو ایک معیاری اور مثالی ریاست بنانے کے لئے معاونت اور مشاورت کرتے رہتے ہیں
پاکستان کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے قوم سے یہ وعدہ کیا ہے کہ وہ غریب اور محروم افراد کی دادرسی کے لئے ایک لیگل ایڈ کلینک قائم کریں گے تاکہ پاکستان کے وہ لوگ جو وکلاء کی بھاری فیسیں ادا کرنے سے قاصر ہیں ان کی قانونی معاونت کی جا سکے پاکستان کے نئے چیف جسٹس سے التماس ہے کہ وہ فوری اور سستے انصاف کی فراہمی پر خصوصی توجہ دیں جو تحریک پاکستان کا نامکمل ایجنڈا اور قائد اعظم کا خواب ہے جس کی تکمیل عدلیہ کے جج ہی کرسکتے ہیں امید ہے کہ وہ لوئر کورٹس کو معیاری فعال اور کرپشن فری بنانے کے لئے بھی منصوبہ بندی کریں گے تاکہ پاکستان کے عوام کو لوئر کورٹس میں ذلیل و خوار نہ ہونا پڑے جناب آصف سعید کھوسہ نے اپنے خطاب میں درست فرمایا ہے کہ مقدمات کی سماعت کے دوران غیر ضروری التوا فوری انصاف کے راستے میں بہت بڑی رکاوٹ ہے جس کی اجازت نہیں دی جا سکتی پاکستان تبدیل ہو رہا ہے پاکستان کے عوام توقع کرتے ہیں کہ وکلاء برادری اس مثبت تبدیلی کے راستے میں رکاوٹ نہیں بنے گی بلکہ عدلیہ کے ججوں کے ساتھ پورا تعاون کرتے ہوئے آئین اور قانون کی حکمرانی اور فوری اور سستے انصاف کو یقینی بنانے کے لئے عدلیہ کی کوششوں کا ساتھ دے گی ہماری دعا ہے کہ اللہ تعالی مرد قلندر جسٹس ثاقب نثار کا حامی و ناصر ہو اور نئے چیف جسٹس پاکستان جناب آصف سعید کھوسہ بھی عدالتی تاریخ کا ایک شاندار اور یادگار باب لکھنے میں کامیاب رہیں اور جب وہ رخصت ہو رہے ہوں تو ان کا ضمیر مطمئن ہو اور پاکستان کا عدالتی سفر کامیابی اور کامرانی کے ساتھ آگے بڑھ چکا ہو علامہ اقبال کا یہ شعر میں چیف جسٹس پاکستان جناب آصف سعید کھوسہ کی نذر کرتا ہوں…؎
ہوا ہے گو تند و تیز لیکن چراغ اپنا جلا رہا ہے
وہ مرد درویش جس کو حق نے دیے ہیں انداز خسروانہ
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024