ہائیکورٹ: دوہرے قتل میں سزائے موت پانے والے 2 ملزم بری
لاہور (وقائع نگار خصوصی) ہائیکورٹ کے ڈویژن بنچ نے دوہرے قتل میں ٹرائل کورٹ سے دو دو مرتبہ سزائے موت پانے والے دو ملزموں سلیم عرف چھیما اور غلام ربانی عرف منشی کو بری کردیا۔ بحث کے دوران عدالت کو بتایا گیا کہ مدعی پارٹی کی سرگرمیاں خلافِ اسلام اور خلافِ شریعت اور گستاخانہ تھیں اور بوقت وقوعہ مدعی فریق اسی سلسلہ میں میٹنگ کر رہے تھے۔ ان لوگوں کیخلاف ڈاکٹر سرفراز نعیمی نے تھانہ قلعہ گجر سنگھ لاہور میں مقدمہ درج کروایا تھا۔ دونوں ہلاک ہونیوالوں کے وارثان میں سے کسی نے بھی ملزم پارٹی کے خلاف مقدمہ درج کروایا نہ ہی ان کیخلاف کوئی گواہی دی۔ استغاثہ کے مطابق 19نومبر 2001ء کو مدعی پارٹی کے راشد محمود، محمد ظہیر بٹ، تعظیم، قیصر شفیق، محمد سلیم مرزا، محمد شفیق عرف کالو، کاشف، عامر رفیق، عامر حفیظ، عمران ٹوانہ، نذیر احمد، نادر عرف کالواور محمد عمران ملک ساجدکے دفتر میں بیٹھے ہوئے تھے کہ ملزمان مقبول عرف کولا، منشائ، سلیم عرف چھیما، بھٹو ملنگ، غلام ربانی، جعفر شاہ، حامد شاہ، مسماۃ فریدہ، محمد یوسف دھوتی والا، محی الدین عرف پھولا، امتیاز، شہزاد اور محمد عمر مغل جو پٹرول بموں، پمپ ایکشن رائفلوں اور پستولوں سے مسلح تھے دفتر سے ملحقہ مکان کی چھت پر چڑھ گئے اور بموں سے حملہ کر دیا، جس سے مدعی پارٹی کے مذکورہ بالا افراد جھلس کر زخمی ہو گے جبکہ محمد عمران موقع پر جاں بحق ہو گیا اور نذیر احمد وقوعہ کے 17 دن بعد ہسپتال میں دم توڑ گیا۔