کمزور پراسیکیوشن: 2 برس میں 706 خطرناک دہشت گرد بری ہوئے
لاہور (شہزادہ خالد) دو برس کے دوران ملک بھر سے 706 خطرناک دہشت گرد پراسیکیوشن کی جانب سے مقدمات کی کمزور پیروی کے باعث عدالتوں سے بری ہوئے۔ 2014ء اور 2015ء کے دوران 2 ہزار 513 دہشت گردوں کو گرفتار کر کے عدالتوں میں پیش کیا گیا۔ ایک ہزار 70 کو جرم ثابت ہونے پر پھانسی و عمر قید کی سزائیں سنائی گئیں جبکہ 1100 کے قریب خطرناک مجرموں کے کیس عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔ خیبر پی کے میں 1068 مجرموں، سندھ سے 897، بلوچستان سے 193، پنجاب سے 55، فاٹا سے 206، گلگت بلتستان سے 72، اسلام آباد سے 42 دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا۔ دہشت گردوں کی امداد کرنے کے الزام میں ملک بھر میں 182 مدارس کو بند کر دیا گیا۔ سندھ میں سب سے زیادہ 167 مدارس بند کئے گئے جبکہ خیبر پی کے میں 13 اور پنجاب میں 2 مدارس کو بند کیا گیا۔ پاکستان بھر میں 30 ہزار رجسٹرڈ اور غیر رجسٹرڈ مدارس موجود ہیں۔ دہشت گردوں کے سہولت کار کالعدم تنظیموں کے ارکان کی فہرستیں تیاری کے آخری مراحل میں ہیں۔ ان فہرستوں کو نادرا، ایف آئی اے، پاسپورٹ اینڈ امیگریشن، بنکوں اور دیگر اداروں سے منسلک کر دیا جائے گا۔