پنجاب: 17 اضلاع میں انسداد دہشت گردی آپریشن، رینجرز کی محدود شرکت کا امکان
لاہور (جواد آر اعوان، نیشن رپورٹ) پنجاب کے تقریباً نصف اضلاع میں نیشنل ایکشن پلان کے تحت انسداد دہشت گردی کا بڑا آپریشن شروع کرنے کی تیاریاں جاری ہیں۔ سکیورٹی ذرائع نے ’’دی نیشن‘‘ کو بتایا کہ ممکنہ طور پر ’’آپریشن کلین اپ‘‘ کے نام سے اس آپریشن میں محدود طور پر رینجرز کی خدمات بھی حاصل کی جا سکتی ہیں۔ ذرائع کے مطابق یہ آپریشن جنوبی، شمالی اور وسطی پنجاب کے 17 اضلاع میں کیا جائیگا جن میں ڈیرہ غازیخان، لیہ، بہاولپور، خانیوال، رحیم یار خان، ملتان، جھنگ، اٹک، سرگودھا، بھکر، میانوالی، راولپنڈی، فیصل آباد، گوجرانوالہ، ساہیوال، سیالکوٹ اور اوکاڑہ شامل ہیں۔ رینجرز مخصوص علاقوں بالخصوص پنجاب، بلوچستان کے سرحدی علاقوں میں کی جانیوالی کارروائیوں میں حصہ لیں گی، پنجاب میں بلوچستان کی سرحد کے قریب ان علاقوں میں تخریب کاروں کے داخلے کا خدشہ موجود رہتا ہے، اسی طرح ڈیرہ غازیخان ڈویژن میں چھوٹو گینگ جیسے ڈکیت گروہوں کیخلاف آپریشن میں بھی رینجرز شرکت کرسکتی ہے۔ مرکزی کردار سی ٹی ڈی کا ہوگا جو آئی ایس آئی اور ایم آئی کی مدد سے کارروائی کریگا، ذرائع کے مطابق اس آپریشن میں بالخصوص کالعدم جیش محمد کیخلاف فوری کارروائیوں کی ضرورت پیش نہیں آئیگی، جنوبی پنجاب میں لشکر جھنگوی کے بڑے خطرے کو پہلے ہی کم کیا جا چکا ہے اور 2016ء میں پنجاب کو دیگر دہشت گرد گروپوں کے پاکٹس سے بھی پاک کردیا جائیگا۔ بعض سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ رینجرز کی محدود اور وسیع پیمانے میں کارروائیوں میں شرکت کے متعلق حتمی طور پر نہیں کیا جا سکتا، رینجرز کے کردار کا حتمی تعین حالات کے مطابق ہوگا۔