لاہور+کمالیہ (نیوز رپورٹر+سٹاف رپورٹر+نامہ نگاران) چھٹی کے روز بھی بجلی اور گیس کی بدترین لوڈ شیڈنگ سے عوام بے حال ہوگئے لاہور سمیت کئی شہروں میں شہریوں نے مظاہرے کئے اور حکومت کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔ تفصیلات کے مطابق بجلی کے نظام میں خسارہ 4900 میگاواٹ تک ہونے سے شہروں اور دیہات میں 14 گھنٹے تک بجلی بند کی جا رہی ہے۔ نیشنل پاور کنٹرول سنٹر اسلام آباد نے گرڈ سٹیشن بند کرنے کا سلسلہ جاری رکھا جس کی وجہ سے فورسڈ لوڈشیڈنگ میں اضافہ ہوا۔وزارت پانی و بجلی کا کہنا ہے کہ آج سے لوڈشیڈنگ کا شیڈول باقاعدہ طور پر تقسیم کار کمپنیوں کو دیا جائیگا اور لوڈشیڈنگ صرف شیڈول کی جائیگی۔دوسری طرف سردی کی شدت میں اضافے کے بعد لاہور کے رہائشی علاقوں ٹاون شپ، فیصل ٹاون سمن آباد، گلشن راوی، میسن روڈ گندا نالہ، اسلام پورہ، ساندہ، رائے ونڈ روڈ، مغل پورہ ، تاجپورہ، داروغہ والا اور ملحقہ آبادیوں میں صبح اور شام کے اوقات میں گیس کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ شروع کر دی گئی ہے جس کے خلاف گزشتہ روز ٹاون شپ ڈی ون اور 2ڈی ون کے سینکڑوں رہائشیوں نے مظاہرہ کیا اور ٹائر جلا کر روڈ اور ٹریفک بلاک کر دی اور سوئی ناردرن انتظامیہ کیخلاف نعرے بازی کی۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے سماجی رہنما سرفراز خان، اشفاق جٹ اور حفیظ گجر نے کہاکہ علاقے میں سوئی گیس کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ طوالت اختیار کر چکا ہے، گیس ملتی نہیں مگر ہر ماہ بل ضرور بھیج دئیے جاتے ہیں۔ حکام نے صورتحال کا فوری نوٹس نہ لیا تو ٹاون شپ میں شٹر ڈاون ہڑتال کی جائیگی اور گورو مانگٹ روڈ آفس کا گھیراﺅ کرینگے۔ کمالیہ سے نامہ نگار کے مطابق بجلی کی 18 گھنٹے لوڈ شیڈنگ سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا، کاروبار زندگی مکمل طور پر ٹھپ ہوگیا جبکہ گیس کی بندش سے خواتین خانہ کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔سکھیکی سے نامہ نگار کے مطابق گیس کی لوڈشیڈنگ کی وجہ سے گھریلو خواتین کھانا پکانے سے محروم ہوگئیں جس پر انہوں نے شدید احتجاج کیا۔
"ـکب ٹھہرے گا درد اے دل"
Mar 27, 2024