لاہور: والدین کی یتیم خانے میں موجود بچے کو برطانیہ منتقل کرنے کی درخواست
لندن(صباح نیوز)لاہور کے یتیم خانے میں موجود 7 سالہ بچے کے والدین نے اسے برطانیہ منتقل کرنے کی درخواست کردی۔ بی بی سی کے مطابق امین رشید اور ان کی اہلیہ انیلہ امین اپنے 5 سالہ چھوٹے بیٹے شہریار کی بیماری کا علاج کرانے برطانیہ گئے تھے جبکہ اپنے 7 سالہ بیٹے اشعر کو اس کی دادی کے پاس چھوڑا تھا۔بعد ازاں دادی کے بیمار پڑنے پر انہوں نے اشعر کو دسمبر کے مہینے میں یتیم خانے میں داخل کردیا تھا اور اب اشعر کے اہلخانہ اس کے لیے ویزا حاصل کرنے کے لیے بے تاب ہیں۔برطانوی محکمہ داخلہ کا کہنا تھا کہ وہ 'انفرادی کیسز پر اپنی رائے پیش نہیں کرتے'۔کارڈف میں قیام پذیر امین رشید کا کہنا تھا کہکوئی ایسی رات نہیں جو میں اس کی خاطر بغیر روئے سوسکا ہوں اور کچھ ایسی ہی حالت اشعر کی والدہ کی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جب بھی ہم اشعر سے بات کرتے ہیں تو وہ بہت روتا ہے، وہ یہ سمجھنے سے قاصر کہ کیا غلط ہے، وہ سوال کرتا ہے کہ میں یہاں کیوں ہوں؟ آپ کے پاس کیوں نہیں ہوں ؟ میں مزید جینا نہیں چاہتا اور یہ بہت خوف ناک جگہ ہے ۔لاہور سے تعلق رکھنے والا خاندان اپریل 2019 میں برطانیہ اپنے چھوٹے بیٹے شہریار کی شدید بیماری اور یہاں موجود ڈاکٹروں سے علاج نہ ہونے کے بعد برطانیہ منتقل ہوا تھا۔جب پورے خاندان کے ویزا کی درخواست دی گئی تھی تو اسے مسترد کردیا گیا تھا جس کی وجہ سے امین رشید اور ان کی اہلیہ اپنے بڑے بیٹے اشعر کو اس کی دادی کے پاس چھوڑ کر اس امید کے ساتھ گئے تھے کہ وہ چند ہفتوں میں واپس آجائیں گے۔تاہم جب انہیں معلوم ہوا کہ شہریار کو مہلک بیماری ہے جس کی وجہ سے وہ مفلوج ہوگیا ہے تو وہ گھر واپس نہیں جا پارہے۔