)متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما فاروق ستار نے سینٹ الیکشن کی نشست کے معاملے پر رابطہ کمیٹی کو پیشکش کی ہے کہ وہ اپنی مرضی کے چار ارکان کے نام دیدیں۔ وہی ہمارے امیدوار ہوں گے، دیگر امیدوار دستبردار ہوجائیں گے۔فاروق ستار نے کہا کہ نام منتخب کرنے میں میری کوئی مرضی شامل نہیں ہوگی اور نہ ہی میرا ان سے کوئی رابطہ ہوگا۔فاروق ستار نے کہا کہ یہ فیصلہ انہوں نے تنظیم بچانے کیلئے ایم کیو ایم کے رہنماں سے مشورے کے بعد کیا۔ رہنما ایم کیو ایم نے کہا کہ ایسا تاثر دیا گیا کہ میں ضد کررہا ہوں، فیصلے سے یہ تاثر ختم ہوگا کہ میں 4 سیٹوں کیلئے بیٹھا ہوں۔انہوں نے میرا کوئی امیدوار نہیں، میرے ساتھ کارکن ہیں، ارکان قومی و صوبائی اسمبلی اور تنظیم کے تمام شعبوں کے رہنما میرے ساتھ ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ بہادر آباد گروپ کا آج گلشن اقبال میں ہونیوالا اجلاس غیر قانونی ہے۔ تحلیل شدہ رابطہ کمیٹی کے بعض اراکین مجھ سے رابطے میں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے تنظیم ، قوم اور کارکنان کو تقسیم ہونے سے بچانا ہے۔ اس لئے میں نے یہ فیصلہ کیا ہے ایم کیو ایم بہادرآباد مجھے سینٹ کیلئے نام دیدیں۔فاروق ستارکا کہنا ہے ان کی یہ پیشکش آج بھی برقرار ہے کہ بہادر آباد والے کہہ دیں، انکے ماتحت کام نہیں کرنا چاہتے تو وہ راستہ چھوڑ دیں گے۔ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ بہادر آباد کی جانب سے الزامات کی بارش ہو رہی ہے، ہم نے کارکنان اور ذمے داروں کو جواب دینے سے سختی سے روکا ہوا ہے۔کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ میں نے اپنا استعفیٰ فاروق ستار کو پیش کردیا، میں انٹراپارٹی الیکشن کا حصہ نہیں بنوں گا، فاروق ستار جو فیصلہ کریں گے وہ منظور ہوگا۔ چار روز سے فاروق ستار سے رابطے میں نہیں ہوں، اپنے اہل خانہ کے ساتھ اسلام آباد میں ہوں۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024