اسلام آباد میں قائم غیرقانونی ہائوسنگ سوسائٹیوں کے خلاف انکوائریاں مکمل کی جائیں: چیئرمین نیب
اسلام آباد(نا مہ نگار) قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس(ر)جاوید اقبال نے ہدایت کی ہے راولپنڈی،اسلام آباد میں غیر قانونی طور پر قائم نجی اور کوآپریٹو ہائوسنگ سوسائٹیوں کی نیب میں جاری انکوائریوں اور انوسٹی گیشن کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔ چیئرمین نیب کی زیرصدارت اجلاس میں نیب کی مجموعی کارکردگی خصوصاً راولپنڈی اسلام آباد میں قائم غیر قانونی ہائوسنگ سوسائٹیوں کے خلاف اب تک کی جانے والی کارروائی کا جائزہ لیا گیا۔ میٹنگ میں بتایا گیا چیئرمین نیب کے احکامات کی روشنی میں غیر قانونی نجی اور کو آپریٹوہائوسنگ سوسائٹیوں کے خلاف نیب نے نہ صرف متعلقہ محکموں سی ڈی اے، آئی سی ٹی اور آر ڈی اے کو قانون کے مطابق کارروائی‘ اخبارات کے ذریعے عوام کو غیر قانونی نجی کو آپریٹو ہائوسنگ سوسائٹیوں کے بارے میں آگاہی فراہم کرنے اور راولپنڈ ی،اسلام آباد میں قائم تمام غیر قانونی ہاسنگ سوسائٹیوں کے نام سی ڈی اے، آئی سی ٹی اور آر ڈی اے کی ویب سائٹس پر نمایاں طور پر لگانے کے لیے اپنا کردار ادا کیا۔ مزید برآں چیئرمین نیب نے نجی اور کوآپریٹو ہاسنگ سوسائٹیوں کے خلاف اب تک کی گئی قانون کے مطابق کارروائی کی رپورٹ ڈی جی نیب راولپنڈی سے طلب کر لی ہے۔چیئرمین نیب نے کہاکہ عوام کی عمر بھر کی جمع پونجی لوٹنے والے عناصر کیساتھ سختی سے نمٹاجا رہا ہے، نجی اور کو آپریٹوہائوسنگ سوسائٹیوں کے متاثرین کو ان کی لوٹی ہوئی رقوم نہ صرف واپس دلوائی گئی ہیں بلکہ باقی ماندہ نجی،ہائوسنگ سوسائٹی کی طرف سے عوا م کی لوٹی ہوئی رقم واپس دلانے کے لیے قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے اور کوتاہی کرنے والے افسران کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہو گی۔انہوں نے عوام سے کہا وہ اپنی رقوم کی سرمایہ کاری اچھی طرح چھان بین اور دیکھ بھال کے بعد صرف اور صرف قانونی طور پر قائم نجی کو آپریٹو ہاسنگ سوسائٹیوں میں کریں تاکہ عوام کسی قسم کی دھوکہ دہی اور فراڈ سے قبل از وقت بچ سکیں۔آن لائن کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی اور سابق وفاقی وزیر صحت اینڈ سپورٹس اعجاز جاکھرانی کے خلاف تحقیقات کی اجازت دیدی ہے۔ اعجاز جکھرانی پر الزام ہے ان کے اثاثے ظاہری آمدن سے کئی گنا زائد ہیں۔ نیب کو سندھ کے رہائشی شخص نے اعجاز جکھرانی کے خلاف درخواست کے ساتھ ثبوت بھی دیئے تھے۔ چیئرمین نیب‘ ڈائریکٹر جنرل نیب سکھر اور کراچی کو سونپا ہے۔