بھارتی و امریکی دبائو پر جماعۃ الدعوۃ کے اثاثے منجمد کرنیکا فیصلہ ملکی سالمیت کیخلاف ہے: سراج الحق
لاہور(خصوصی نامہ نگار)سیاسی و مذہبی جماعتوں کے قائدین نے جماعۃ الدعوۃ اور فلاح انسانیت فائونڈیشن کے اثاثے منجمد کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی و امریکی دبائو پر کیا گیا یہ فیصلہ ملکی سالمیت کے خلاف ہے۔ حکومت کو کوئی حق نہیں کہ بیرونی قوتوںکے کہنے پر اپنے ہی ملک کی جماعتوں اور شہریوںکے بنیادی حقوق سلب کیے جائیں۔ فلاح انسانیت فائونڈیشن کی رفاہی و فلاحی سرگرمیاں روکنے سے ملک بھر میں لاکھوں افراد متاثر ہوں گے۔ نیا صدارتی آرڈیننس صرف جماعۃ الدعوۃ ہی نہیں پورے ملک کے خلاف ہے۔ دشمن قوتوں کا اصل ٹارگٹ سی پیک اور پاکستان کا ایٹمی پروگرام ہے۔ جماعۃ الدعوۃ اور ایف آئی ایف کے خلاف اقدامات سے بھی امریکہ و بھارت مطمئن نہیں ہوں گے۔ انڈیا نے کشمیر کی قراردادوں پر آج تک عمل درآمد نہیں کیا۔ حکمران اپنے فیصلے خود کریں اور ملکی وقار مجروح نہ کریں۔ جماعۃ الدعوۃ اور ایف آئی ایف کو رفاہی وفلاحی سرگرمیاں جاری رکھنے کی اجازت دی جائے۔ ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینٹر سراج الحق، صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر، میجر جنرل (ر) راحت لطیف، محمد علی درانی، پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی، شاہ زین بگٹی، پیر سید ہارون علی گیلانی، علامہ ابتسام الہٰی ظہیر، محمد یعقوب شیخ، عبداللہ حمید گل، سید ضیاء اللہ شاہ بخاری اور حافظ عبدالغفار روپڑی نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کیا۔ جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت کی جانب سے جماعۃ الدعوۃ اور فلاح انسانیت فائونڈیشن کے اثاثے منجمد کر کے اداروں پر قبضہ کرنا انتہائی غلط ہے۔فلاحی اداروں کو ریلیف سرگرمیوں سے نہیں روکنا چاہیے۔ امریکہ و بھارت کے دبائو میں آ کر اس طرح کے اقدامات سے بھی وہ مطمئن نہیں ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ جماعۃ الدعوۃ اور فلاح انسانیت فائونڈیشن کسی بھی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث نہیں اس لئے ان کے رفاہی اداروں کو تحویل میں لینا کسی طور درست نہیں ہے۔ ممتاز عسکری تجزیہ نگار میجر جنرل(ر) راحت لطیف نے کہا کہ حافظ محمد سعید کو جب عدالت نے رہا کیا تو امریکہ و بھارت نے بہت شور مچایا جس پر پاکستان نے شواہد مانگے مگر کوئی شواہد امریکا و بھارت نے نہیں دیئے۔ سابق وفاقی وزیر محمد علی درانی نے کہا کہ جماعۃ الدعوۃ اور فلاح انسانیت فائونڈیشن خدمت خلق کا کا م کر رہی ہیں۔قانونی طور پر حکومت کے پاس کوئی ایسی چیز نہیں جس کے مطابق ان کے خلاف کاروائی کی جائے۔ پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی نے کہاکہ مظلوم کشمیریوں کے حق میں اور پاکستان کیخلاف سازشوں سے متعلق بھرپور آواز بلند کرنے پر جماعۃالدعوۃ کیخلاف کاروائیاں کی جارہی ہیں۔ بھارت و امریکہ کا اصل ہدف سی پیک اور پاکستان کا ایٹمی پروگرام ہے۔ جمہوری وطن پارٹی کے چیئرمین شاہ زین بگٹی نے کہا کہ حکومت کو ایسی فلاحی تنظیموںکی سرگرمیاں بند نہیں کرنی چاہئیں جو انسانیت کی مدد کرتے ہیں بلکہ حکومت کو ایسے اداروں کے ساتھ تعاون کرنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ جماعۃ الدعوۃ نے بلوچستان میں بڑے پیمانے پر خدمت خلق کا کام کیا۔ہارون علی گیلانی نے کہا کہ جماعۃ الدعوۃاور فلاح انسانیت فائونڈیشن کے اثاثے منجمند کرنے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔دینی و سیاسی جماعتوں کو چاہئے کہ وہ اس پر بھر پور رد عمل کا اظہار کریں۔ علامہ ابتسام الہٰی ظہیر نے کہاکہ جماعۃالدعوۃ اور ایف آئی ایف کے خلاف اقدامات سے بھی امریکہ و بھارت مطمئن نہیں ہوں گے۔ انڈیا نے کشمیر کی قراردادوں پر آج تک عمل درآمد نہیں کیا۔ عبداللہ حمید گل نے کہاکہ فلاح انسانیت فائونڈیشن نے ہمیشہ مثبت کردار کیا۔ حکومت امریکہ سے بات کرے کہ کسی بھی غیر قانونی کام میں ان کا کوئی کردار نہیں۔ یعقوب شیخ، سید ضیاء اللہ شاہ بخاری اور حافظ عبدالغفار روپڑی نے کہاکہ نیا صدارتی آرڈیننس صرف جماعۃالدعوۃ ہی نہیں پورے ملک کے خلاف ہے۔