اچکزئی نے ’’غدار ابن غدار‘‘ کہنے والوں کو ’’انگریز کے گھوڑے‘‘ پالنے والوں کی اولاد کا طعنہ دیدیا
جمعرات کو قومی اسمبلی اور سینٹ کے اجلاس منعقد ہوئے قومی اسمبلی کے اجلاس اپوزیشن متحرک نظر نہیں آتی ۔ تحریک انصاف جس نی51ویں سیشن میں حکومت کا ناطقہ بند کر رکھا تھا بالکل بجھے بجھے سے نظر آرہے ہیں لودھراں الیکشن میں شکست خوردہ ہونے کے باعث ایوان کی کارروائی میں سرگرم حصہ نہیں لے رہے بلکہ کچھ ارکان ایوان میں اپنی نیند پوری کرتے رہتے ہیں تحریک انصاف کے مقابلے میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ حکومت پر برس رہے ہیں قومی اسمبلی کے اجلاس میں سینٹ کے انتخابات میں ارکان اسمبلی کی خریدو فروخت کی باز گشت سنی گئی ۔ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ سینٹ انتخابات میںخرید و فروخت کیلئے منڈی لگی ہوئی ہے،بکریوں کی طرح ارکان کو خریدا جارہا ہے ، سیاسی جماعتوں کی طرف سے ایسے لوگ کھڑے کئے گئے ہیں کہ جن کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں، مجھے میڈیا پر غدار ابن غدار کہا گیا،لارڈ نذیر نے میرے حوالے سے کہا کہ میں بھارت گیا اور نیتن یاہو سے ملا، انہوں اس بات کی تردید کی انہوں نے کہا کہ ’’میں کہیں نہیں گیا پاکستان میں موجود تھا،مجھ پر الزام لگانے والوں کہ والدین انگریزوں کے گھوڑے پالتے رہے ، میں وطن فروش اور ضمیر فروش نہیں ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ گالی گلوچ تو ہورہی ہے افواہیں ہیں کہ جن لوگوں کی ڈگریاں نہیں ہیں ہائر ایجوکیشن کمیشن سے کہا گیا ہے کہ ان کی ڈگریوں کا بندوبست کرو۔ پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی شفقت محمود نے کہا کہ یہ خبریں تشویشناک ہیں اور جمہوریت کے لئے اچھی نہیں ہیں۔ تحریک انصاف نے کہا تھا کہ سینٹ کا براہ راست الیکشن ہونا چاہئے ایوان بالا میں وزیر مملکت برائے خزانہ امور رانا محمد افضل نے کہا ہے کہ پاکستان کسی کی کالونی نہیں ہے کہ کوئی ہمیں ڈکٹیٹ کرے، پاکستان این ایف سی ایوارڈ سے متعلق آئی ایم ایف کی رپورٹ پر عمل درآمد کی پابند نہیں ہے۔ چیئرمین سینٹ نے وزیرمملکت کیڈ کو سی ڈی اے ترمیمی آرڈیننس 2018ایوان بالا میں24دنوں کی تاخیر سے پیش کرنے کی اجازت نہیں دی۔ ۔اقوام متحدہ کے متذکرہ ایکٹ کے تحت اس صدارتی آرڈیننس کے بارے میں پارلیمانی جماعتوں کی رائے ہی سامنے نہیں آسکی ہے۔ غفلت برتنے پر حکومت کو ناخوشگوارصورتحال کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے سی ڈی اے آرڈیننس جو 10جنوری 2018کو جاری کیا گیا تھا۔ آج جمعہ کو تاخیر کی وجوہ سے آگاہ کیا جائے گا۔ صدارتی آرڈیننس سے بروقت آگاہی بارے ارکان پارلیمینٹ کے اختیارات پر چیئرمین سینٹ نے آئینی روشنی میں تفصیلی حکم نامہ جاری کر چکے ہیں۔ رولنگ کے مطابق صدر پاکستان جس آرڈیننس کی منظوری دیتے ہیں اس کے بعد سینٹ کا جو بھی اجلاس ہو گا سیشن کے پہلے روز متعلقہ صدارتی آرڈیننس پیش کرنا ضروری ہے۔ادارہ برائے فنون و ثقافت کے قیام کے حوالے سے بل کی اپوزیشن نے بھرپور مخالفت کی جس پر اس کو متعلقہ مجلس قائمہ کو بھیج دیا گیا ۔ پاکستان میں گرین ہائوس گیسوں کے اخراج اور اسکے ماحول پر اثرات پر تحریک التواء کو سینٹ میں بحث کے لیے منظور کر لیا گیا ہے۔