فلوریڈا : اسکول میںٖ فائرنگ ، ہلاکتیں 20 ہوگئیں، ملزم سابق طالب علم نکلا
فلوریڈا (اے پی پی+ اے ایف پی+ این این آئی) امریکہ کی ریاست فلوریڈا کے شہر پارک لینڈ میں واقع ہائی سکول میں فائرنگ کے واقعے میں ہلاکتوں کی تعداد 20 ہوگئی‘ متعد د زخمی ہیں۔ پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق فائرنگ کرنے والے مشتبہ شخص کی شناخت 19 سالہ نکولس کروز کے نام سے ہوئی ہے جو سکول کا سابق طالبعلم ہے اور اسے انضباطی کارروائی پر سکول سے نکالا گیا تھا۔ قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں نے بتایا کہ ملزم نے فائرنگ کرنے سے پہلے فائر الارم بجایا جس سے افراتفری پیدا ہوئی۔ بروارڈ کائونٹی شیرف سکاٹ اسرائیل نے صحافیوں کو بتایا کہ نکلولس کروز نے ایک رائفل استعمال کی تاہم اس کے پاس لاتعداد میگزینز تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس نے سکول کے باہر سے فائرنگ کرنا شروع کی جہاں تین افراد ہلاک ہوئے۔ اس کے بعد وہ عمارت میں داخل ہوا اور مزید 12 افراد کو ہلاک کیا جبکہ5 افراد کی ہلاکت ہسپتال میں ہوئی۔ اس موقع پر طالبعلم کلاس رومز میں چھپے رہے جبکہ پولیس نے عمارت کو خالی کروایا۔ اس سے قبل سٹون مین ڈگلس ہائی سکول کے سپرنٹنڈنٹ نے صحافیوں کو بتایا کہ مشتبہ شخص ممکنہ طور پر سابق طالبعلم ہے۔ واقعہ پر امریکہ میں پرچم سرنگوں رہا‘ صدر ٹرمپ‘ زرداری‘ بلاول نے اظہارافسوس کیا ہے۔ رواں برس یہ فائرنگ کا 18واں واقعہ ہے۔ فلوریڈا کے سکول میں فائرنگ کرنے والے 19سالہ نکولوس کروز کے بارے میں طلبہ کا کہنا ہے کہ وہ طلبہ کو دھمکیاں دیتے تھے‘ اس لئے انہیں سکول سے نکال دیا گیا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ کروز کو نظم وضبط کی خلاف ورزی پر سکول سے نکالا گیا تھا۔ ان کے بارے میں کئی لوگوں نے شکایات کی تھیں۔ ایک طالب علم نے مقامی ٹیلی ویژن کو بتایا کہ تقریباً ہر طالب علم کو اندازہ تھا کہ کروز حملہ کرے گا۔ سب مذاقاً کہا کرتے تھے کہ کروز ایک دن سکول میں فائرنگ کرے گا۔
امریکہ‘ فائرنگ