وکلاء تنظیموں‘ رہنماؤں کا پی آئی سی حملے کا دفاع افسوسناک ہے: ساجد میر
لاہور (خصوصی نامہ نگار) مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے سربراہ سینیٹر علامہ ساجد میر نے کہا ہے کہ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی پر وکلاء کے حملے سے وکلاء برادری اور پیشہ وکالت کا تقدس بری طرح مجروح ہوا ہے جس کا ازالہ اب قانون و انصاف کی عملداری سے ہی کیا جا سکتا ہے۔ مرکز راوی روڈ میں علماء کے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پی آئی سی افسوسناک واقعہ کے حوالے سے جو بھی توجیہات پیش کی جائیں اس سے ہسپتال پر حملے کا جواز نہیں نکل سکتا۔ یہ انتہائی افسوسناک صورتحال ہے کہ وکلاء تنظیموں اور وکلاء رہنماؤں تک نے ہسپتال پر حملے کی مذمت کے بجائے اس حملے کے دفاع میں مختلف تاویلیں پیش کرنا اور جواز نکالنا شروع کر دیئے اور پھر گرفتار وکلاء کی رہائی کیلئے ملک بھر میں ہڑتالوں‘ عدالتی بائیکاٹ اور جلوس نکالنے کا سلسلہ شروع کر دیا جس سے ماحول میں پیدا ہونیوالی تلخی کم ہونے کے بجائے مزید بڑھنے کا اندیشہ لاحق ہے۔ دریں اثناء انہوں نے شرقپور میں ختم نبوت کا نفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہم لوک سبھا میں متنازعہ شہریت سے متعلق قانون سازی کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ نریندرمودی کی طرح بھارت بھی جلد منہ کے بل گرنے والا ہے ۔ بھارتی لوک سبھا میں بل پاس کیا جانا انسانی حقوق کے تمام قوانین اور پاکستان کے ساتھ دوطرفہ معاہدوں کی خلاف ورزی ہے۔ بھارتی حکومت کا اقدام انسانی حقوق کے خلاف ورزی ہے، یہ بل فوری طور پر واپس لیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کے ایسے اقدامات نے اس کا اصل چہرہ بے نقاب کر دیا ہے۔ نریندر مودی کے حالیہ اقدامات سے بھارت بہت جلد ٹکڑے ٹکڑے ہو جائیگا۔ پاکستانی مسلمانوں کے لیے بھارتی شہریت پر پابندی کوئی انہونی بات نہیں۔قادیانی بھارت میں بیٹھ کر پاکستان اور ہندوستان کے مسلمانو ں کے خلاف سازشیں کرتے ہیں ۔ انکی ہمدردیاں آج بھی انڈیا کے ساتھ ہیں ۔