فوجی عدالتوںکے قیام سے لے کر اب تک وفاقی حکومت کی جانب سے ان عدالتوں کو کل 717 کیسز بھیجے گئے جن میں سے 546 مقدمات نمٹا دیئے گئے ۔310 دہشت گردوں کو سزائے موت سنائی گئی جبکہ 234 دہشت گردوں کو پانچ سال سے لے کر عمر قید تک کی سزائیں سنائی گئیں۔ آئی ایس پی آر کی جانب سے فوجی عدالتوں کے حوالہ سے تفصیلات جاری کرتے ہوئے بتایا گیا کہ فوجی عدالتوں نے دو ملزمان کو عدم ثبوت کی بناء پر بری بھی کیا گیا ہے۔ جن 310 دہشت گردوں کو سزائے موت سنائی گئی ہے ان میں سے 56 کی سزائوں پر عملدرآمد بھی کیا جا چکا ہے۔ جبکہ 254 سزائے موت پانے والے دہشت گردوں کی اپیلیں ملک کی اعلیٰ عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔جن دہشت گردوں کی سزائوں پر عملدرآمد کیا گیا ان کی رحم کی اپیلیں آرمی چیف اور بعد میں صدر مملکت کی جانب سے بھی مسترد کی گئی تھیں۔ جن دہشت گردوں کو سزا ئے موت دی جا چکی ہے ان میں آرمی پبلک اسکول پشاور پر حملہ کرنے والے پانچ دہشت گرد بھی شامل ہیں، جبکہ میریٹ ہوٹل اسلام آباد، پریڈ لین حملہ ، آئی ایس آئی ملتان آفس پر حملہ ، ایس ایس جی کے جوانوں اور افسروں پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں،سکھر میں آئی ایس آئی آفس پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں ، بنوں جیل توڑنے والے دہشت گردوں، مستونگ میں فرقہ واریت اور نانگہ پربت پر غیرملکیوں کو مارنے والے دہشت گردوں،چلاس میں سویلین اور سکیورٹی اہلکاروں پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں، کراچی میں ایس ایس پی چوہدری محمد اسلم پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں، کراچی ائیرپورٹ پر حملہ میں ملوث دہشت گردوں،مس سبین محمود پر حملہ میں ملوث دہشت گردوں ، صفورہ گوٹھ اور باچا خان یونیورسٹی اور امجد صابری پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کو بھی سزائے موت دی جا چکی ہے۔ جن دہشت گردوں کے خلاف فوجی عدالتوں میں مقدمات چل رہے ہیں ان دہشت گردوں کو اپنی صفائی پیش کرنے کا پورا موقع بھی فراہم کیا جا رہا ہے۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024