آرمی پبلک سکول پشاور پردہشت گردوں کے حملے کو 4 سال مکمل ہو گئے، ملک بھر میں دعائیہ تقاریب جاری ہیں، یادگار شہدا پر فاتحہ خوانی کی گئی ۔سانحہ اے پی ایس کی برسی کے موقع پر ملک بھر میں دعائیہ تقاریب، تعزیتی سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ یادگار شہدا پر عام شہریوں سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے فاتحہ خوانی کی اور شہد ا کو خراج عقیدت پیش کیا ۔ 16 دسمبر 2014 کو آج ہی کے دن پشاورمیں آرمی پبلک اسکول پردہشت گردوں نے حملہ کرکے معصوم بچوں کونشانہ بنایا اور100 سے زیادہ طلبا کوبے دردی سے شہید کردیا۔ شہدا کے والدین آج بھی صدمے سے نڈھال ہیں، جن والدین کے بچے بچ گئے وہ بھی اس ہولناک دن کوفراموش نہیں کرسکے، دہشت گردوں نے سکول پرحملہ کرکے علم کی شمع بجھانا چاہی لیکن قوم کے حوصلے پست نہ ہوئے۔آرمی پبلک سکول پشاورمیں پڑھنے والے آٹھویں نویں دسویں جماعت کے طالبعلم کلاس رومز کی بجائے سکول کے آڈیٹوریم میں جمع ہوئے، جہاں سانسوں کی ڈور کو رواں رکھنے کے لیے بچوں کو طبی امداد کی تربیت دی جا رہی تھی۔ مسیحائی کی تربیت حاصل کرنے کی خوشی میں مگن ان بچوں کے گمان میں نہ تھا کہ یہاں کچھ دیر میں موت کا بھیانک رقص ہوگا جو ہر دل دہلا دے گا۔بچوں کو نور علم سے آراستہ کرنے والے سکول کی پرنسپل، اساتذہ اور دیگر عملہ بھی اپنے ہاتھوں سے سینچے گئے ان ننھے پودوں کو بچاتے بچاتے دہشتگردوں کی بھینٹ چڑھ گئے۔ اس کرب ناک دن کے اختتام پر شہر پشاور کی ہر گلی سے جنازہ اٹھا۔ 144 شہادتوں نے پھولوں کے شہر کو آہوں اور سسکیوں میں ڈبو دیا۔ سانحہ آرمی پبلک سکول کے شہید بچوں کے والدین کو اپنے پیاروں کا غم آج بھی کھوکھلا کر رہا ہے۔ شہدا میں ایک پرنسپل اور 16 سٹاف ممبرز سمیت 132 طلبہ شامل تھے۔پیار کی مثال دی جائے تو ماں کا پیار سب سے معتبر مانا جاتا ہے، یہی وجہ ہے کہ اے پی ایس کے شہید بچوں کی مائیں آج چار سال گزر جانے کے بعد بھول نہ سکیں۔ شہیر خان شہید کی ماں نے کہا آج بھی اپنے بیٹے کی معصوم شرارتوں کو یاد کرتی ہے۔ شہید اسفند کی ماں نے کہا کہ دن ، ماہ اور سال گزرتے جا رہے ہیں لیکن وہ اکثر اپنے بیٹے کو گھر میں ہی محسوس کرتی ہے،ملک کے مختلف شہروں میں ہونے والی تقریبات میں شہدا پشاور کی یاد میں آج رات شمعیں روشن کی گئیں جبکہ مختلف سیمینارز اور تقریبات میں آرمی پبلک اسکول پشاور کے معصوم شہدا کو خراج عقید ت پیش کیا گیا اور دہشتگردی کے خلاف جنگ میں سرگرم عمل پاک فوج اور شہدا کے لواحقین سے یکجہتی کا اظہار کیا گیا ۔ mk/ah
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024