کنٹریکٹ پر کام کرنے والے 80ملازمین کو مستقل نہ کرنے پرعدالت سے رجوع کرینگے :ذوالفقار شاہ
کراچی (اسٹاف رپورٹر)سجن یونین ( سی بی اے) کے ایم سی کے مرکزی صدر سیدذوالفقارشاہ نے کہا ہے کہ سجن یونین کے ایم سی ملازمین کو تنہاء نہیں چھوڑے گی ۔2009 اور2011سے مسلسل کنٹریکٹ پر کام کرنے والے80ملازمین کو43سال سے چند ماہ زائد عمر ہونے پر مستقل نہ کیے جانے پر عدالت سے رجوع کیا جائے گا جبکہ اپریل 2017میں سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر مستقل کرنے کے لیے46ریسکیو ورکرز کومستقل نہ کیے جانے پر توہین عدالت کی درخواست کے بعد31جولائی 2018سے مستقل کیے جانے سے رہ جانے والے 3ریسکیو ورکرز کی 43سال سے صرف چند ماہ عمر زائد ہونے پر مستقل نہ کرنے کے خلاف کے ایم سی کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی جائے گی کیونکہ ان ملازمین کو اپریل 2017سے ہائی کارٹ کے حکم کے تحت مستقل کیا جانا ہے اور اس وقت ان تینوں ملازمین کی عمر میں 43سال سے کم تھیں ۔اسی طرح سندھ ہائی کورٹ میں دائر سجن یونین کی پٹیشن نمبر42/2013کے تحت فائر فائٹرز کو11ماہ کے اوورٹائم کی ادائیگی ،2600ریٹائر فیملی پنشنرز کو واجبات کی ادائیگی کے سلسلے میں چیف سیکریٹری ،سیکریٹری فنانس اور سیکریٹری لوکل گورنمنٹ اور کے ایم سی کو مشاورت کے تحت 90روز میں ادائیگیوں کو یقینی بناکر عدالت میں رپورٹ پیش کر نی ہے لیکن کے ایم سی کے نااہل فنانشیل ایڈوائزر کی نااہلی اور میٹروپولیٹن کمشنر کی بلدیہ عظمیٰ کے مالی معاملات میں عدم دلچسپی کے باعث تاحال دوماہ سے زائد عرصہ عدالتی احکامات کا گذرنے کے باوجود کوئی پیش رفت نہ ہوسکی ۔جسکی وجہ سے ملازمین کو ادائیگیاں نہ ہوسکیں عدالت میں ان ناانصافیوں اور عدالتی احکامات کی عدم تعطیل پر سجن یونین کی کورکمیٹی کے فیصلے کے تحت سابق جسٹس ہائی کورٹ شہاب سرکی۔بیرسٹر سیدشعاع النبی ،ایڈوکیٹ ندیم شیخ ،ایڈوکیٹ سلیم مائیکل پر مشتمل وکلاء کا پینل کے ایم سی اور حکومت سندھ کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کرے گا ۔ریٹائر پنشنرز کی پیروی اسمٰعیل شہیدی اور ملازمین کی پیروی سیدذوالفقارشاہ کریں گے ۔