ناموس رسالتؐ کیلئے آواز اٹھانا بھی جرم بنادیا گیا: حنیف طیب
کراچی (اسٹاف رپورٹر)نظام مصطفی پارٹی کے سربراہ سابق وفاقی وزیرڈاکٹرحاجی محمدحنیف طیب نے پارٹی رہنماؤ ں شبیر احمدقاضی،پیر زادہ غلام حسین چشتی، مولانا شاہدین اشرفی ،تاج الدین صدیقی،نفیس قادری ودیگر رہنماؤں سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ اسلامی وجمہوری ملک میں جہاں حکمران بھی مسلمان اور رعایا بھی اکثریت مسلمانوں کی ہے، وہاں اسلامی نظام، نظام مصطفی،تحفظ ناموس رسالت کے لئے آوازبلند کرنا جرم کیوں بن گیاہے؟جہاںغیر اسلامی نظام کے تحفظ،مغربی افکارکے فروغ کے لئے مظاہرے ہوں،توانہیں کھلی چھوٹ ملتی ہے۔ لیکن جب بات اسلام اور ناموس رسالت کی ہو،توپھر تمام احتجاجی ریلیاں،جلسے جلوس،دھرنے،مظاہرے اور مطالبے غیرقانونی قرارپاتے ہیںاور پھر بے جاگرفتاریاں،کارکنوں پر تشدداور بے جامقدمات بنائے جاتے ہیں،یہ دوعملی پالیسی کیوں؟اس کے باوجودکہ عالمی وملکی قوانین کے تحت پرامن احتجاج کرنا،اپنا حق طلب کرنا،اپنی رائے کا اظہارکرنا اورحکومت تک اپنی بات پہنچانے کے لئے دیگر جمہوری ذرائع استعمال کرنا،مظاہرین کا حق ہوتاہے۔انہوںنے کہاکہ سانحہ نشتر پارک میں جماعت اہل سنت ودیگرتنظیمات اہل سنت کے 60سے زائدعلمائے کرام وکارکنان کی شہادتیں ہوئی اور دہشت گردی کے نتیجے میں بھی علمائے کرام کو شہید کیاگیالیکن تنظیمات اہل سنت نے ہمیشہ پر امن احتجاج کیا،ایک گملہ تک نہیں توڑا،نہ جلاؤ گھیراؤ کیا، کیاریاست مدینہ میں کسی بے قصورکوگرفتارکرکے جیل