کوئٹہ: پاک فضائیہ کی صوبہ بلوچستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔ ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر نے متاثرین کی ہر ممکن امداد کی ہدایت کی ہے.
قدرتی آفات میں قوم کی خدمت میں پیش پیش پاک فضائیہ بلوچستان کے سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کی امدادی سرگرمیوں میں مصروفِ عمل ہے۔ترجمان پاک فضائیہ کے مطابق سربراہ پاک فضائیہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کی خصوصی ہدایت پر پاک فضائیہ کے بیسز سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ریلیف آپریشنز میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں۔
ترجمان پاک فضائیہ کا کہنا ہے کہ پاک فضائیہ ضرورت مند خاندانوں تک اشیاء ضروریہ پہنچا رہی ہے جن کے گھر قدرتی آفت میں تباہ ہوئے ہیں۔ترجمان پاک فضائیہ نے کہا کہ پاک فضائیہ کی جانب سے41 خیمے اور 12000 کلو گرام بنیادی اشیائے خوردونوش اور اجناس بھی ضرورت مند خاندانوں میں تقسیم کیے گئے ہیں، اس کے علاوہ پاک فضائیہ کی پیرامیڈیکل ٹیم نے 410 مریضوں کا طبی معائنہ بھی کیا۔
بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بارشوں کا سلسلہ جاری ہے، توبہ اچکزئی میں کئی گھنٹوں تک موسلادھار بارش ہوئی۔سیلابی ریلے قلعہ عبداللہ میں داخل ہونے سے کئی دیہات اور سڑکیں ڈوب گئیں جس کی وجہ سے لوگوں کی منتقلی کا عمل جاری ہے۔اس کے علاوہ سیلابی ریلے سے باغات اور فصلیں بھی تباہ ہوگئیں جبکہ کئی مویشی بہہ گئے ہیں۔
خاران میں 2 لیویز افسران سیلابی ریلے میں بہہ کر جاں بحق ہوگئے۔ موسیٰ خیل، دکی، بارکھان اور کوہلو میں سیلاب سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔دوسری جانب 2 بڑے پل بہنے سے موسیٰ خیل کا ملک بھر سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا، پنجاب اور بلوچستان کے سرحدی علاقوں میں مواصلاتی نظام بھی متاثر ہوا ہے۔کوہ سلیمان اوربلوچستان سے آنے والےسیلابی ریلوں سےتونسہ کے10 سے زائد دیہات ڈوب گئے، دو مقامات پر رابطہ سڑکیں بہہ گئیں، قبائلی علاقوں کا تونسہ سے زمینی رابطہ منقطع ہو گیا۔ادھر لہڑی ندی میں انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے جب کہ مٹھوان میں متاثرین کو منتقل کرتے ہوئے ٹریکٹر ٹرالی ریلے میں الٹ گئی تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔بلوچستان کو سندھ سےملانے والی ایم ایٹ شاہراہ ونگوہل کے مقام پر بہہ گئی جس کے باعث ہرقسم کی ٹریفک معطل ہو گئی۔