کشمیر کے معاملے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا خصوصی اجلاس ختم، پاکستان نے کشمیریوں کی آواز دنیا تک پہنچا دی:ملیحہ لودھی
مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بھارتی اقدام اور اس کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کا بند کمرہ اجلاس ہوا.
مقبوضہ کشمیر پر بھارتی قبضے کا معاملہ 50 سال بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل تک پہنچ گیا۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر خصوصی اجلاس ہوا۔ اس بندکمرہ اجلاس میں کشمیر کی صورتحال پر غور کیا گیا۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے 15 رکن ممالک کے مندوبین اجلاس میں شریک ہوئے۔یو این ملٹری ایڈوائزر جنرل کارلوس لوئٹے نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال پر بریفنگ دی۔
اقوام متحدہ کے قیام امن سپورٹ مشن کے معاون سیکریٹری جنرل آسکر فرنانڈس نے بھی شرکاء کو بریفنگ دی۔پاکستان نے کشمیر کے معاملے پر سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کی درخواست کی تھی اور چین نے بھی میٹنگ بلانےکامطالبہ کیاتھا۔
اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے اقوام متحدہ میں مستقل چینی مندوب کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق مقبوضہ کشمیر ایک متنازع علاقہ ہے، مسئلہ کشمیر ان ہی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔ بھارت کے حالیہ اقدام سے خطے کی کشیدگی میں اضافہ ہو چکا ہے۔ فریقین کو کسی بھی یکطرفہ کارروائی سے گریز کرنا چاہیے۔ چینی مندوب کا کہنا تھا کہ کشمیر کی صورتحال پر سلامتی کونسل ارکان نے گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ پاکستان اور بھارت ترقی پزیر ممالک ہیں ، جنوبی ایشیا میں امن ترقی کے لئے ضروری ہے۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ چین اپنی خود مختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سلامتی کونسل کے اس اجلاس کا خیر مقدم کرتا ہے۔ملیحہ لودھی نے کہا کہ ہم مقبوضہ جموں و کشمیر کے مسئلے کا پُرامن حل چاہتے ہیں، نہتے کشمیریوں کی آواز آج اعلیٰ ترین فورم پر سنی گئی ہے، اجلاس پاکستانی وزیر خارجہ کے خط پر طلب کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں لوگوں پر ظلم و جبر کیا جارہاہے، کشمیریوں کو قید کیا جا سکتا ہے لیکن ان کی آواز نہیں دبائی جا سکتی۔
ملیحہ لودھی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کی آواز سب سے بڑے بین الاقوامی فورم پر سنی گئی ہے، پاکستان نے یہ کوشش مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کیلئے کی ہے اور یہ مسئلے کے حل تک جاری رہے گی۔پاکستانی مندوب نے کہا کہ سلامتی کونسل کے آج کے اجلاس بھارتی مؤقف کی نفی ہوئی ہے کہ یہ بھارت کا اندرونی معاملہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی کونسل کے اجلاس کو رکوانے کی کوشش کی گئی لیکن اس کے باوجود آج جموں وکشمیر کے لوگوں کی آواز سنی گئی ہے۔ پاکستان نے مظلوم کشمیریوں کی آواز پوری دنیا تک پہنچا دی ہے۔
خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت بھارت کی جانب سے یکطرفہ بدلنے کے معاملے پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کے لیے خط لکھا تھا۔