کرپشن سکینڈل: کینیڈین وزیراعظم کا قوانین کی خلاف ورزی کا اعتراف
اوٹاوہ (بی بی سی )کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو آج کل کرپشن تنازعے کی زد میں ہیں۔ حال ہی میں ٹروڈو کے خلاف مفادات کے ٹکراؤ کے قوانین کی خلاف ورزی سے متعلق رپورٹ منظرِ عام پر آئی ہے۔ جس میں لگائے گئے الزامات کو انھوں نے تسلیم بھی کر لیا ہے۔تاہم ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے جو کیا، ملکی مفاد میں کیا اور انہوں نے اس رپورٹ کے کچھ نتائج سے اختلاف کیا ہے۔ اب دیکھنا ہو گا کہ کیا یہ تنازعہ اکتوبر میں ہونے والے انتخابات پر اثر انداز ہو گا یا نہیں؟کینیڈا کے ضابطہ اخلاق سے متعلق کمشنر کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے ایس این سی لاویلن کے معاملے میں مفادات کے ٹکراؤ سے متعلق قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔ یہ قصہ اس سال کے اوائل کا ہے جب ٹروڈو نے اپنی سابق اٹارنی جنرل پر ایک ایسی کمپنی سے ڈیل کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جسے پہلے سے ہی بدعنوانی کے الزامات کا سامنا تھا۔ لیکن جب سابق اٹارنی جنرل جوڈی ولسن رے بولڈ نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا تو انہیں وزیرِ اعظم کی طرف سے جوابی کارروائی کا سامنا کرنا پڑا۔ جوڈی ولسن نے بتایا کہ ٹروڈو اور ان کے ساتھیوں نے کئی مہینوں تک انھیں اس بات پر آمادہ کرنے کی کوشش کی کہ اس کمپنی کے ٹرائل سے بڑی تعداد میں کینیڈا کے لوگوں کو بیروزگاری کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ جس سے ان کو سیاسی طور پر نقصان ہو سکتا ہے۔جوڈی ولسن کا کہنا ہے کہ انہیں ڈھکے چھپے انداز میں دھمکیاں بھی دیں گئیں اور یہ بات اس وقت درست ثابت ہو گئی جب انھیں ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا۔ ٹروڈو کی کابینہ کی ایک اور وزیر جین فلپوٹ بھی اس مقدمے کو وجہ بنا کر اپنی وزارت سے مستعفی ہو چکی ہیں۔