مودی وہ پہلا عالمی لیڈر ہے جو مجرم سے دنیا کا منظور نطر لیڈر بنا ہے۔ میں جب بطور وزیر داخلہ بھارت کے دورے پر آیا تو میرا مودی سے آمنا سامنا ہوا۔ اس دورے سے مجھے آر ایس ایس اور را کے پروردہ بھارتی صحافیوں سے پالا پڑا جنہوں نے مجھ سے سوال کیا کہ آپ بھارتی فوجی کیپٹن کی ہلاکت پر معافی نامہ لے کر ہندوستان آئے ہیں؟۔ میں نے ان صحافیوں کو کھرا جواب دیا۔ جو انہیں پسند نہیں آیا۔ اس وقت مودی گجرات کا وزیراعلٰی تھا۔ اس نے مجھے بھارت کا وائسرائے قرار دیا۔ بھارت کا یہ مزاحیہ کردار اس وقت میرے ریڈار پر آگیا۔ اسکے بعد میرے اندر اشتیاق پیدا ہوا کہ میں مودی کا مطالعہ کروں۔ میں اسکے بعد وزیراعظم نریندر مودی کو بطور وزیراعظم کے بارے میں وقتاً فوقتاً پیش گوئی کرتا رہا ہوں۔ اسکی جماعت آر ایس ایس مسلمانوں کے خلاف جرائم میں ملوث ہے۔ میں ان سے لوگوں کو باخبر کرتا رہا ہوں۔ ایک وقت تھا جب بھارت کے لوگوں نے مودی کو گجرات کا قصاب قرار دیا تھا۔ نریندر مودی اس وقت منظر عام پر آیا جب بی جے پی نے اسے اپنی پارٹی کی طرف سے بھارت کی وزارت عظمیٰ کے منصب کیلئے نامزد کیا۔ مودی دراصل آر ایس ایس کا تربیت یافتہ انتہاء پسند ہندو ہے۔ آر ایس ایس نے اسے بلیک میل کرنے اور لوگوں کا بازو مروڑ کر اپنی مرضی کے فیصلے کرانے کے طریقے سکھائے ہیں۔ میں نے اپنی کتاب مودی کا جنگی نظریہ میں لکھا ہے کہ اسکے انتہاء پسندانہ اور غیرانسانی اقدامات، مسلمانوں اور دوسری اقلیتوں کیخلاف چارج شٹ ملی تھی۔ میں نے اس چارج شیٹ کی نقل اقوام متحدہ کو بھیجی تھی کہ وہ نریندر مودی کے انسانیت کیخلاف مظالم کا نوٹس لے کر اسکے خلاف کارروائی کرے۔ میں نے اقوام متحدہ میں درخواست کی تھی کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کیخلاف مودی حکومت کے اقدامات کے بارے میں عالمی عدالت انصاف سے رجوع کرکے وہاں مقدمہ دائر کرے۔ میں نے اس چارج شیٹ میں مودی اور بھارتی فوج کے مظالم کا بھی ذکر کیا تھا۔ میں نے لکھا تھا کہ اقوام متحدہ انکے جرائم کا نوٹس لے۔ نمبر1۔ مقبوضہ کشمیر میں قتل، معصوم لوگوں کو پیلٹ گنوں سے بینائی محروم کرنے‘ ان پر جبر کرنے‘ انکو تحریک آزادی سے محروم کرنے کا نوٹس لے۔ میں نے یہ بھی کہا کہ مودی حکومت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی تنظیموں کو حالات کا جائزہ اور انہیں اجازت دینے سے مسلسل انکار کا بھی نوٹس لیا جائے۔
مودی کو بین الاقوامی سطح پر دہشت گرد قرار دیا جا چکا ہے۔ اس دہشت گرد کو امریکہ نے اپنے ملک تک کا سفر کرنے کی اجازت نہیں دی اور اسے ویزہ دینے سے بھی انکار کر دیا تھا۔ مودی آر ایس ایس کا رکن ہے جو ایک دہشت گرد تنیظم ہے یہ مسلمانوں کے قتل میں ملوث ہے۔ جنوری 1989ء سے 31 جنوری 2018ء تک کشمیر میں 94 ہزار 8 سو 44 کشمیری مسلمانوں کو شہید کیا گیا۔ اسی طرح 7089 کو سیکورٹی فورسز کی حراست میں قتل کیا گیا۔ کشمیر میں گیارہ ہزار سے زیادہ کشمیری خواتین کا گینگ ریپ کیا گیا۔جبکہ 7485 کشمیریوں کو پیلٹ گن کے ذریعے زخمی کیا گیا۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے آرٹیکل 370 اور 35اے کے ختم کرنے کے بعد آر ایس ایس کو کشمیر میں آباد کیا جائے گا۔ آر ایس ایس مسلم دشمن تنظیم ہے جس کا ایجنڈا مسلمانوں کا قتل عام ہے اور وہ ہندوستان کو ایک ہندو ریاست بنانا چاہتی ہے۔ مودی نے کشمیر میں بھارتی فوج کی تعداد میں اضافہ کردیا اور کشمیریوں کی آزادی کو سلب کرنا شروع کردیا۔ بین اقوامی ماہرین قانون نے کشمیر میں پیلٹ گن کے استعمال کو انسانی تاریخ میں پہلی مرتبہ لوگوں کو بینائی سے محروم کرنے کیلئے استعمال کرنے پر آواز اٹھائی ہے۔ روم کنونشن کے تحت مودی کے جرائم اس معیار پر پورے اترتے ہیں کہ انٹرنیشنل کورٹ میں اسکے خلاف مقدمہ چلایا جائے، اس کیخلاف ریفرنس دائر کیا جاسکتا ہے۔ روم کنونشن کے تحت ملزم کو ٹرائل کے ذریعے اجازت دی جاتی ہے یا موقع دیا جاتا ہے کہ وہ اپنا دفاع کرسکے اور اگر اس نے جرائم کا ارتکاب کیا ہے تو اسے عمر قید کی سزا دی جا سکتی ہے۔ کشمیریوں کیخلاف انسانی سلوک کی خلاف ورزیاں اور اس طرح کے دوسرے جرائم ایسے ہیں جو مودی کیخلاف ٹھوس شواہد فراہم کرتے ہیں۔ میں نے اپنی کتاب مودی وار ڈاکٹرائن میں لکھا تھا کہ مودی انتخابات جیتنے کیلئے کسی بھی حد تک جا سکتا ہے۔ وہ پاکستان کیخلاف نفرت پھیلا کر اور مسلمان دشمنی کی بنیاد پر ووٹ حاصل کرنے کی کوشش کریگااور ایسا ہی ہوا ہے۔ میں حکومت کی توجہ اس طرف دلانا چاہتا ہوں کہ وہ مودی کیخلاف انسانیت کی سنگین خلاف ورزیوں کی بنیاد پر اقوام متحدہ میں اس کے مظالم کو اٹھائے اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی پر ویانا کنونشن کے تحت بھی اقدامات کرنے کیلئے اقوام متحدہ سے رجوع کرے۔
"ـکب ٹھہرے گا درد اے دل"
Mar 27, 2024