ہمارے مسائل کا حل
مکرمی! انتہائی افسوس اور پریشانی کا مقام ہے کہ مسلمان اپنا اصل کام دعوت جو انہیں دنیا کی اصلاح اور آخرت کی کامیابی کے لیے قرآن کریم اور رسول اللہﷺ کے ذریعے دیا گیا تھا، وہ اسے بھلا بیٹھے ہیں۔ اسی لیے ہر طرح کی پریشانیوں اور مسائل کا شکار ہیں۔ حالانکہ انہیں واضح طور پر سمجھایا گیا تھا کہ اسی کام کو بطور کاروبار زندگی اپنائے رکھو گے تو یہی دنیا میں اسلام کے غلبے کا ذریعہ اور یہی تمام مشکلات کا واحد حل ہے۔ چنانچہ جب تک مسلمان اس کام کو کرتے رہے، وہ دنیا میں اللہ تعالیٰ کی مدد سے فاتح و غالب رہے۔ اب اس کام کو چھوڑ دینے کی وجہ سے ہر جگہ ذلیل و خوار ہیں۔ آپس کی فرقہ بندی، سیاسی پارٹی بازی اور دنیا کی رنگینیوں اور آسائشوں میں کھو جانے نے مزید ان کا حلیہ بگاڑ رکھا ہے۔ بہرحال یاد رکھنا چاہئے کہ انہیں اللہ تعالیٰ کی مدد اس وقت ہی حاصل ہو سکتی ہے جب ہم اپنی اصلاح کریں گے۔ (عبدالستار مریدکے)