پیپلز پارٹی کا وزارت عظمیٰ کیلئے شہباز شریف کی حمایت نہ کرنے کا فیصلہ؛ تحفظات سے آگاہ کر دیا تھا،خورشید شاہ ؛ آصف زرداری کی مجبوریوں سے آگاہ ہیں، رانا ثناءاللہ
پاکستان پیپلز پارٹی نے وزیراعظم کے امیدوار کے لیے شہباز شریف کی حمایت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔آصف زرداری اور بلاول بھٹو کی زیرصدارت پیپلز پارٹی کے رہنماں کا مشاورتی اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم کے امیدوار کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اجلاس میں پرویز اشرف، یوسف رضا گیلانی اور خورشید شاہ سمیت دیگر رہنماں نے شرکت کی۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں پیپلز پارٹی نے وزارت عظمی کے امیدوار شہباز شریف کی حمایت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کی سینئر قیادت کے اجلاس میں وزیراعظم کے انتخابی عمل کا حصہ نہ بننے پر بھی مشاورت ہوئی۔مسلم لیگ ن نے بھی وزیراعظم کے نام پر اختلافات کے باعث سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن نے سینیٹ میں اپنی جماعت کا اپوزیشن لیڈر لانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے ن لیگ نے مختلف جماعتوں سے رابطے شروع کر دیے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن نے سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کی تبدیلی کے لیے نیشنل پارٹی، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی اور جے یو آئی ایف سے رابطہ کر لیا ہے۔اس وقت پیپلز پارٹی کی شیری رحمان سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر ہیں۔ادھر پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ کا کہناہے کہ پیپلز پارٹی نے(ن) لیگ کو وزارتِ عظمی کے امیدوار پر اپنے تحفظات سے آگاہ کر دیا تھا۔ن لیگ نے امیدوار نہ بدلا تو پیپلز پارٹی اپنا فیصلہ کرے گی۔دوسری جانب مسلم لیگ(ن) کے رہنما رانا ثنااللہ نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے مقف بدلاہے اس کا جواب وہ دے سکتے ہیں، پیپلز پارٹی نے خورشید شاہ کو ہماری مشاورت سے نامزد تو نہیں کیا، کسی جماعت کو حق دیتے ہیں تو یہ نہیں کہتے فلاں کونامزد کریں فلاں کونہیں، امیدوار کو نامزد کرنا جماعت کی اپنی صوابدید تھی۔ ن لیگ کے رہنما کا کہنا تھا کہ وزارت عظمی کے امیدوار کی نامزدگی مسلم لیگ (ن) کی صوابدید تھی، اعتراض یہ نظر آتا ہے کہ زرداری صاحب کی کچھ مجبوریاں ہیں، آصف زرداری کوئی رعایت حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائیں توہمیں اعتراض نہیں۔ پیپلز پارٹی نے خورشید شاہ کو ہماری مشاورت سے نامزد تونہیں کیا،کسی جماعت کو حق دیتے ہیں تویہ نہیں کہتے فلاں کونامزد کریں فلاں کونہیں،امیدوارکو نامزد کرنا جماعت کی اپنی صوابدید تھی۔