سپریم کورٹ نے غیرت کے نام پر بیوی کو قتل کرنے والے ملزم کی بریت کا فیصلہ معطل کر دیا۔ عدالت نے ملزم حبیب اللہ کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے ملزم کو ایک لاکھ روپے کے مچلکے ٹرائل کورٹ میں جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔ ملزم پر راجن پور کے علاقہ جام پور میں 2007ء میں اپنی بیوی رشیدہ بی بی کو قتل کرنے کا الزام تھا جس پر ٹرائل کورٹ نے ملزم کو سزائے موت سنائی تھی تاہم ہائیکورٹ نے ملزم کو بری کرنے کا حکم دیدیا تھا۔ ملزم کی بریت کے خلاف اپیل کی سماعت جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی۔ اس دوران جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلوں کے مطابق اگر گھر کے اندر بھی قتل ہو تو بار ثبوت خاوند پر ہوتا ہے لیکن اس کیس میں یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ گواہان موقع پر موجود تھے لیکن انہوں نے ملزم کو بیوی کے قتل سے روکا کیوں نہیں یا مزاحمت کیوں نہیں کی۔ عدالت نے کہا کہ ملزم کی موجودگی میں کیس کی مزید سماعت کر کے فیصلہ سنایا جائے گا۔ مدعی کے وکیل عادل عزیز ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ ملزم نے اپنے دونوں بیانات میں اعتراف کیا ہے کہ اس نے اپنی بیوی کو قتل کیا اور گواہان موقع پر موجود تھے۔ عدالت نے وکیل کے دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل سماعت کے لئے منظور کر لی اور ملزم کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے ملزم کو طلب کر لیا۔ کیس کی مزید سماعت غیرمعینہ مدت تک ملتوی کر دی گئی۔
بانی تحریکِ انصاف کو "جیل کی حقیقت" سمجھانے کی کوشش۔
Apr 19, 2024