این اے 120کیلئے نئی حکمت عملی ، پرویز ملک کنوینر ہونگے، رابطہ عوام جاری رہے گی
لاہور (فرخ سعید خواجہ) سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نوازشریف کی رہائش گاہ جاتی عمرہ گزشتہ روز زبردست سیاسی سرگرمیوں کا مرکز بنی رہی۔ نوازشریف کی صدارت میںدو الگ الگ اجلاس ہوئے۔ ان میں سے ایک اجلاس میں میاں نوازشریف کی آئندہ سیاست کے حوالے سے مختلف امور زیرغور آئے جبکہ دوسرے اجلاس میں نوازشریف کی خالی ہونے والی قومی اسمبلی کی نشست این اے 120 کا الیکشن لڑنے کی حکمت عملی طے کی گئی۔ قومی اسمبلی کے سپیکر سردار ایاز صادق نے بھی جاتی عمرہ میں نوازشریف سے ملاقات کی۔ مسلم لیگ (ن) کے ترجمان سینیٹر ڈاکٹر آصف کرمانی کے مطابق محمد نوازشریف کی صدارت میں رائے ونڈ میں مسلم لیگ (ن) کے مشاورتی اجلاس میں پارٹی کے تنظیمی امور اور ملکی سیاسی صورتحال پر مشاورت اور تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر و وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف‘ خواجہ محمد آصف‘ خواجہ سعد رفیق‘ احسن اقبال‘ حمزہ شہباز‘ سینیٹر پرویز رشید‘ سینیٹر ڈاکٹر آصف کرمانی‘ عرفان صدیقی‘ انوشہ رحمن‘ رانا ثناءاللہ اور رانا مقبول نے شرکت کی۔ ذرائع کے مطابق مشاورتی اجلاس میں نوازشریف کے آئندہ دوروں کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا۔ این اے 120 کے ضمنی الیکشن کے حوالے سے ہونے والے اجلاس میں پنجاب میں ضمنی الیکشن لڑوانے والی میاں حمزہ شہباز کی ٹیم پر انحصار کرنے کی بجائے نئی حکمت عملی طے کی گئی ہے۔ اجلاس میں طے پایا کہ این اے 120 کی انتخابی مہم کے کنوینر پرویز ملک صدر لاہور ہونگے جبکہ انکے معاون وزیراعلیٰ کے مشیر خواجہ احمد حسان ہونگے۔ این اے 120 میں صوبائی وزیر اور پی پی139 سے رکن پنجاب اسمبلی بلال یٰسین اور پی پی 140 سے رکن پنجاب اسمبلی ماجد ظہور دو الگ الگ مرکزی دفتر قائم کریں گے جبکہ متعدد کمیٹیاں بھی بنائی جائیں گی۔ ذرائع نے بتایا جب پرویز ملک کو این اے 120 کے ضمنی الیکشن کا کنوینئر بنانے کی تجویز سامنے آئی تو پرویز ملک نے کہا میاں حمزہ شہباز ضمنی انتخابات لڑواتے رہے ہیں، انہیں ہی یہاں ذمہ داری دی جائے لیکن حمزہ شہباز نے کہا پرویز ملک لاہور کے صدر ہیں، انکا انتخاب درست ہے۔ سو فیصلہ ہو گیا پرویز ملک انتخابی مہم کے کنوینر ہونگے۔ نوازشریف کی صدارت میں ہونے والے اس اجلاس میں خواجہ سعد رفیق‘ سینیٹر پرویز رشید‘ مریم نوازشریف‘ حمزہ شہباز‘ پرویز ملک‘ خواجہ احمد حسان‘ خواجہ عمران نذیر‘ مہر اشتیاق‘ وحید عالم خان‘ شائستہ پرویز‘ سید زعیم قادری‘ میاں مجتبیٰ شجاع‘ خواجہ سلمان رفیق‘ بلال یٰسین‘ ماجد ظہور‘ عظمیٰ بخاری‘ کرن ڈار‘ کنول نعمان اور عطاءاللہ تارڑ نے شرکت کی۔
لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے رائے ونڈ میں گزشتہ روز نوازشریف کی اپنے رفقاءسے مشاورت ہوئی۔ مشاورتی اجلاس میں عوامی رابطہ مہم جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ چند روز میں آئندہ کالائحہ عمل طے کیا جائے گا۔ نوازشریف کے آئندہ دوروں کا اعلان جلد کریں گے۔ پارٹی کی تنظیم سازی اور انتخابی مہم پر مشاورت ہوئی۔ نوازشریف نے کہا موجودہ آئین میں اہم ترامیم کی ضرورت ہے۔ ہمارے ساتھ جو ہونا تھا ہو گیا‘ اگلے وزیراعظم کے ساتھ ایسا نہیں ہونا چاہئے۔ منتخب وزیراعظم پر نااہلی کی تلوار نہیں لٹکنی چاہئے۔ چودھری نثار مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما ہیں۔ پارٹی ایشوز پر مخالفت نہ ہو تو بادشاہت ہوتی ہے۔ چودھری نثار نے پریس کانفرنس میں کچھ تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ شاہد خاقان عباسی نے وزیراعظم کی ذمہ داری کسی اور کو دینے کا کہا تھا۔ عمران خان سے غلطی ہو گئی۔ انہیں احساس ہو رہا ہے حکومت ساتھی چلا رہے ہیں۔ جلسے ہم کر رہے ہیں۔ عمران ایک نہ ایک دن ہمارے پاس آئیں گے۔ اس وقت وہ یہ بھی کہیں گے پانامہ کیس میں ان کا ہاتھ نہیں تھا‘ لیکن ہم بتا دینا چاہتے ہیں انہوں نے ایک مہرے کا کام کیا ہے۔ زرداری صاحب سمجھدار آدمی ہیں مگر ان کے ساتھ ہاتھ ہو گیا ہے۔ ان کا نونہال کسی اور لائن پر لگ گیا ہے۔ بلاول کہتے ہیں فون نہیں سنیں گے‘ پہلے یہ بتائیں انہیں فون کیا کس نے ہے۔