حیدر آباد: کلثوم نواز کیخلاف 17 سال رانا مقدمہ سامنے آ گیا
حیدر آباد (نامہ نگار) سابق وزیراعظم محمد نوازشریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کے خلاف 17 سال قبل حیدر آباد میں درج کی گئی ایف آئی آر منظر عام پر آ گئی ہے 16 ایم پی او‘ غداری اور دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج ایف آئی آر میں کلثوم نواز سمیت دیگر لیگی رہنما بھی نامزد ہیں۔ 1999ء میں جنرل مشرف کے ہاتھوں نوازشریف کی حکومت کا تختہ الٹے جانے کے بعد 9 مارچ 2000ء کو کلثوم نواز نے حیدر آباد کے علاقے کینٹ میں مسلم لیگی رہنما رئیس اللہ بخش مگسی کے گھر پر کارکنوں کے اجتماع سے خطاب کیا تھا، خطاب کے حوالے سے دوسرے روز یعنی 10 مارچ 2000ء کو مقدمہ نمبر 20/2000 زیر دفعہ 16 ایم پی او‘ 153‘ 153/A‘ 124/A‘ پی پی سی‘ 7/A‘ 7/B اے ٹی اے کے تحت درج ہوا جس میں عوام کو بغاوت اور فوج کے خلاف اکسانے سمیت دیگر الزامات عائد کئے گئے تھے۔ پولیس ذرائع کے مطابق مقدمہ مقامی عدالت میں زیرالتوا ہے۔ مقدمے کے مدعی اس وقت کے ایس ایچ او کینٹ حامد علی تھہیم اور گواہ اے ایس آئی منوج کمار اب اس دنیا میں نہیں۔ انسپکٹر حامد تھہیم کا انتقال طبی طور پر ہوا جبکہ اے ایس آئی منوج کمار کو ہیر آباد میں فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا تھا۔