افغانستان: فورسز نے گائوں خالی کرا لیا‘50 عسکریت پسند ہلاک
مزار شریف +کابل( اے ایف پی+این این آئی) افغان سکیورٹی فورسز نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے شمالی صوبہ سرائے پل کے ضلع صیاد کے نواحی علاقے مرزا ولانگ کو شدید لڑائی کے بعد طالبان کو مذکورہ علاقہ سے نکال دیا گیا، افغان نیشنل آرمی کے ایک ترجمان نفرت اللہ جمشید ی نے اے ایف پی سے گفتگو میں کہا کہ مرزا ولانگ اب افغان فورسز کے مکمل کنٹرول میں ہے، طالبان کی جانب سے بچھائی گئی بارودی سرنگوں کو تلاش کر رہے ہیں، لڑائی میں 50طالبان مارے گئے، سرچ آپریشن جاری ہے۔ دوسری طرف این این آئی کے مطابق افغان طالبان نے امریکی صدر کے نام لکھے خط میں کہاہے کہ افغانستان میں مزید فوج بھجوانے کی بجائے امریکی افواج کے انخلاء پر غور کریں ٗ امریکی اور اتحادی افواج کی16سالہ موجودگی کے باوجودافغانستان میں امن قائم نہیں ہوسکا،ٗ افغانستان انتظامی امور میں سب سے کرپٹ اور معاشی لحاظ سے غریب ترین ملک میں تصور کیا جاتا ہے، افغان عوام تمہارے دست نشین جھوٹے، کرپٹ حکمرانوں کے دعوئوں اور نعروں پر اعتماد نہیں کرینگے ٗ کرائے کی قاتلوں ٗبدنام سیکیورٹی کمپنیوں اور بے ضمیر غلاموں سے جنگ کبھی نہیں جیتی جاسکتی ۔ منگل کو افغان طالبان کی جانب سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نام لکھے خط میںمزید کہاگیا کہ تمہاری فوج نے ہمارے ملک میں مکمل 16 برس گزارے اور افغانستان کو مسخر کرنے کیلئے تمام قوت کو بروئے کار لایا ٗاس کے باوجود افغانستان میں تمہاری 16 سالہ موجودگی کا نتیجہ یہ ہوا کہ آج افغانستان سیکورٹی کے لحاظ سے سب سے نا امن ٗانتظامی امور میں سب سے کرپٹ اور معاشی لحاظ سے غریب ترین ملک تصور کیا جاتا ہے۔خط میں کہا گیا کہ آپ کی جانب سے گزشتہ 16 برسوں کے دوران کس حکومت کی اقتدار کیلئے اربوں ڈالر ضائع ہوئے، ہزاروں فوجی ہلاک و زخمی یا ذہنی بیماروں میں مبتلا ہوئیں ٗوہ حکومت اس قابل نہیں ہے کہ جس کا صدر اپنے نائب کیساتھ ملکررہاہو، اب آپ مشاہدہ کررہے ہو کہ صدارتی محل کے نائب جنگی مجرم جنرل دوستم ملک سے بیرون اشرف غنی کے خلاف اتحاد قائم کررہا ہے، ملک ہی میں ان کے خلاف گورنر اٹھ کھڑے ہوئے ہیں اور ارکان پارلیمنٹ ان کے اقتدار سے سبکدوشی کا مطالبہ کررہا ہے۔بیان میں کہاگیاکہ بہتر یہ ہوگا کہ آپ ایک ذمہ دار امریکی صدر کے طور پر ان حقائق کا ادرا ک کریں اور حقائق پر مبنی فیصلہ کریں ۔
افغانستان