من پسند افراد کو حج پر لے جانے کیخلاف درخواست، کمپنی ڈائریکٹرز کو مصالحت کیلئے آخری موقع
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس شیخ عظمت سعید نے مبینہ طور پر وزارت مذہبی امور کی طرف سے 135حج درخواستیں منسوخ کرکے اپنی پسند کے افراد کو حج پر لے جانے کے خلاف دائر درخواست پرکمپنی کے ڈائریکٹرز کو مصالحت کےلئے آخری موقع دیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ وہ آپس میں مصالحت کرلیں ورنہ کمپنی کا حج کوٹہ منسوخ ہو سکتا ہے اور مزید سماعت17اگست تک ملتوی کر دی ہے۔ فاضل عدالت نے دوران سماعت قرار دیا کہ عدالت کو بتایا جائے کہ وزارت حج کس طرح پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی کے چیف ایگزیکٹو یا کسی ڈائریکٹر کو اہمیت دے سکتی ہے۔ کمپنیوں پر پرائیویٹ لمیٹیڈ قانون کا اطلاق ہوتا ہے مگر وزارت حج معاملے کو اپنے طریقے سے چلا رہی ہے۔ اس سارے معاملے میں دونوں اطراف کے حجاج کرام متاثر ہو رہے ہیں۔ قبل ازیں ایف آئی اے نے اپنی رپورٹ میں عدالت کو بتایا تھا کہ انہوں نے کمپنی کے ڈائریکٹر منقسم کی درخواست پر دیگر ڈائریکٹرز کے خلاف کارروائی شروع کر دی ہے۔ درخواست گزار القادر حج اینڈ عمرہ سروسز پرائیویٹ لمیٹڈ نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ وزارت مذہبی امور کے ڈائریکٹر کی ملی بھگت کی وجہ سے ان کی کمپنی کی طرف سے بک کئے گئے حجاج کرام کی جگہ ان کے پسندیدہ افراد کو شامل کر لیا گیا ہے اور 135 کے قریب حجاج جنہوں نے کمپنی سے بکنگ کروائی ہے ان کو حج پر نہیں بھجوایا جا رہا لہٰذا عدالت انہیں حج پر بھجوانے کے احکامات جاری کرے۔
آخری موقع
آخری موقع