این آئی سی ایل سکینڈل کی انکوائری....ظفر قریشی نے چارج سنبھال لیا‘ ایف آئی اے حکام کی طرف سے ریکارڈ کی عدم فراہمی
لاہور (خبر نگار) ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے ظفر احمد قریشی نے گذشتہ روز چارج سنبھال کر سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق این آئی سی ایل سکینڈل کی انکوائری شروع کر دی ہے مگر قائم مقام ڈائریکٹر ایف آئی اے لاہور وقار حیدر کی طرف سے سکینڈل کی فائلیں اور ریکارڈ ظفر قریشی کو فراہم نہ کئے جانے سے انکوائری کا دوبارہ سے باقاعدہ آغاز نہ ہو سکا جبکہ ظفر قریشی نے اپنی 4 ماہ طویل غیر حاضری کے دوران ہونے والی تمام پیشرفت کا ریکارڈ طلب کر لیا اور وہ دفتر بند ہونے کے باوجود سوا چار بجے تک دفتر میں بیٹھ کر کام کرتے رہے۔ قبل ازیں ظفر احمد قریشی گذشتہ روز بارہ بجے ایف آئی اے بلڈنگ پہنچے اور قائم مقام ڈائریکٹر ایف آئی اے لاہور وقار حیدر سے ڈائریکٹر لاہور کے کمرے میں ملاقات کی۔ وقار حیدر نے ڈائریکٹر لاہور کا کمرہ خالی کر کے دوسرے فلور پر اپنے اصل کمرے (ڈپٹی ڈائریکٹر کرائم سرکل) میں منتقل ہونے کی بجائے گراﺅنڈ فلور پر ڈپٹی ڈائریکٹر پاسپورٹ سرکل ناصر جمیل سے انکا کمرہ خالی کروالیا تاکہ ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل وہاں بیٹھ سکیں حالانکہ ڈائریکٹر ایف آئی اے کے عہدے پر مستقل تعیناتی نہ ہونے سے کمرہ خالی پڑا ہے اور این آئی سی ایل کیس کی تمام انکوائری ظفر احمد قریشی بطور ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل اسی کمرے میں بیٹھ کر کرتے رہے ہیں۔ ظفر قریشی نے کمرے میں بیٹھتے ہی اپنے چاروں ماتحت افسران ڈپٹی ڈائریکٹر جاوید حسین، اسسٹنٹ ڈائریکٹر چودھری محمد احمد، خالد انیس اور انسپکٹر چودھری سرور کو طلب کیا البتہ انہوں نے این آئی سی ایل کیس کے ملزمان کے حق میں عدالت میں بیان دینے والے ڈپٹی ڈائریکٹر بشارت شہزاد کو طلب نہیں کیا۔ ظفر قریشی کے طلب کرنے پر دونوں اسسٹنٹ ڈائریکٹر چودھری محمد احمد اور خالد انیس پہنچے مگر جاوید حسین اور چودھری سرور بیماری کی وجہ سے دفتر نہیں پہنچے۔
ظفر قریشی / تفتیش
ظفر قریشی / تفتیش