استاد نصرت فتح علی خان کودنیا سے بچھڑے چودہ سال ہوگئے لیکن ان کی آوازآج بھی لاکھوں دلوں کی دھڑکن بنی ہوئی ہے۔
استاد نصرت فتح علی خان کا تعلق معروف گائیک گھرانے گوالیار سے تھا،۔ ان کا خاندان تقسیم ہند کے بعد مشرقی پنجاب سے فیصل آباد منتقل ہوا۔ قوالی سے گائیکی کا آغاز کرنے والے نصرت فتح علی خاں کو موسیقی سے حد درجہ لگاؤ تھا۔ مسلسل ریاضت سے انہوں نے فن موسیقی کی نئی راہیں تلاش کیں ۔ان کا فن سرحدوں کا پابند نہیں تھا یہی وجہ ہے کہ ان کی گائیکی کی خوشبو ہر اس جگہ پہنچی جہاں مشرقی موسیقی سے رغبت رکھنے والے موجود تھے۔ انہوں نے مشرقی اور مغربی موسیقی کے امتزاج کا کامیاب تجربہ بھی کیا جبکہ دم مست قلندر مست مست نے انہیں شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔
نصرت فتح علی خان کے دیگر مقبول گیتوں میں آجا تینوں اکھیاں اڈیک دیاں، خنجر ہیں تیری آنکھیں، دم دم علی علی، جے توںر ب نو منانا ، کناں سوہنا تینوں رب نے بنایا ،سانوںاک پل چین نہ آوےاور غم ہےیاخوشی ہے تو میری زندگی ہے تو شامل ہیں، انگلینڈ کے پروموٹراور ارینجرپیٹر گیبریل اور بھارتی موسیقار اے آر رحمان نے ان کے بے مثال فن سے استفادہ کیا جبکہ ہالی وڈ کے فلم میکرز نے بھی ان کے الاپ اپنی فلموں میں شامل کئے۔نصرت فتح علی خان کو جاپان میں \\\"گاتا ہوا بدھا\\\"، تیونس میں \\\"انسانی گلوکاری کا عرق\\\" اور امریکہ میں \\\"جنت کی آواز\\\" کہا جاتا ہے۔ انہوں نے اپنی ناقابلِ فراموش قوالی اور صوفیانہ دھنوں کو دنیا بھر میں پھیلاکر مداحوں کی بڑی تعداد پیدا کرلی ۔
نصرت فتح علی خان نے فلموں کی موسیقی بھی ترتیب دی۔ استاد نصرت فتح علی خان انیس سو ستانوے میں علیل ہو ئے، انہیں علاج کے لئے برطانیہ لے جایا گیا جہاں وہ سولہ اگست کو اپنے خالق حقیقی جا ملے۔ استاد نصرت فتح علی خان خود تو اس جہاں فانی سے کوچ کر گئے لیکن آج بھی اپنے فن کی بدولت چاہنے والوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔
نصرت فتح علی خان کے دیگر مقبول گیتوں میں آجا تینوں اکھیاں اڈیک دیاں، خنجر ہیں تیری آنکھیں، دم دم علی علی، جے توںر ب نو منانا ، کناں سوہنا تینوں رب نے بنایا ،سانوںاک پل چین نہ آوےاور غم ہےیاخوشی ہے تو میری زندگی ہے تو شامل ہیں، انگلینڈ کے پروموٹراور ارینجرپیٹر گیبریل اور بھارتی موسیقار اے آر رحمان نے ان کے بے مثال فن سے استفادہ کیا جبکہ ہالی وڈ کے فلم میکرز نے بھی ان کے الاپ اپنی فلموں میں شامل کئے۔نصرت فتح علی خان کو جاپان میں \\\"گاتا ہوا بدھا\\\"، تیونس میں \\\"انسانی گلوکاری کا عرق\\\" اور امریکہ میں \\\"جنت کی آواز\\\" کہا جاتا ہے۔ انہوں نے اپنی ناقابلِ فراموش قوالی اور صوفیانہ دھنوں کو دنیا بھر میں پھیلاکر مداحوں کی بڑی تعداد پیدا کرلی ۔
نصرت فتح علی خان نے فلموں کی موسیقی بھی ترتیب دی۔ استاد نصرت فتح علی خان انیس سو ستانوے میں علیل ہو ئے، انہیں علاج کے لئے برطانیہ لے جایا گیا جہاں وہ سولہ اگست کو اپنے خالق حقیقی جا ملے۔ استاد نصرت فتح علی خان خود تو اس جہاں فانی سے کوچ کر گئے لیکن آج بھی اپنے فن کی بدولت چاہنے والوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔