مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں انسانی حقوق سے متعلق اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ فرانسسکا البانیز نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں فلسطینی شہریوں کو نسلی صفائی سے بچانے کا وقت ختم ہو رہا ہے۔ یہ نسل کشی مقبوضہ مغربی کنارے تک پھیل رہی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ اب ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے اور اس کی تنظیم کے طور پر کام کرنے کی صلاحیت مکمل طور پر مفلوج ہے۔البانیز نے غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی تباہی کی جنگ کو 1945 میں دوسری جنگ عظیم کے خاتمے کے بعد سب سے زیادہ افسوسناک اور عسکریت پسندی کے طور پر بیان کیا، جس میں چند گھنٹوں میں درجنوں اور سیکڑوں لوگ مارے گئے، اور کچھ نہیں بچا۔ اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے اقوام متحدہ کی نمائندہ نے کہا کہ فلسطین میں زمینی حقائق انتہائی افسوسناک ہیں اور قابض اسرائیل اور اس سے منسلک انفراسٹرکچر کی غیرقانونی حیثیت تیزی سے واضح ہو گئی ہے۔اس نے کہا کہ کئی اسرائیل نواز تنظیموں کے ذریعہ اس کے مینڈیٹ کی تجدید سے قبل اشتعال انگیزی کی مہم اس کے کام سے منسلک تھی،میرے کام میں ایک اہم نکتہ اسرائیل کو رکن ممالک کی طرف سے دی گئی استثنیٰ کی طرف اشارہ کرنا تھا، خاص طورہ پر مغربی ممالک جنہوں نے اس میں کچھ حساسیت پیدا کی ہے، یعنی جرمنی، فرانس، کینیڈا، امریکہ اور ہالینڈ۔البانیز نے زور دے کر کہا کہ اقوام متحدہ کے آزاد ماہرین نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں ہونے والی بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزیوں کی مذمت میں سب سے زیادہ آواز اٹھائی ہے۔
فلسطینیوں کی نسل کشی مقبوضہ مغربی کنارے تک پھیل رہی ہے۔نمائندہ اقوام متحدہ
Apr 16, 2025 | 13:47