جمعۃ المبارک‘3 ؍ رمضان المبارک 1442ھ‘ 16؍ اپریل2021ء
بابراعظم نمبر ون بن گئے۔ تیسرے ٹی ٹونٹی میں پاکستان نے جنوبی افریقہ کو ہرا دیا
سب سے پہلے تو پاکستان ٹیم کو ٹی ٹونٹی کا تیسرا میچ جیتنے پر مبارک ہو۔ اب ٹی ٹونٹی کی سیریز میں پاکستان کو ایک کے مقابلے میں دو میچ کی برتری حاصل ہو گئی ہے۔ تیسرے میچ میں ایک بار پھر پاکستانی کھلاڑی اچھا کھیلے اور دوسرے میچ کی شکست کا حساب چکتا کر دیا۔ جنوبی افریقہ کی ٹیم نے پہلے کھیلتے ہوئے 203 رنز کا ہدف دیا جو شاہینوں نے ایک وکٹ پر پورا کر لیا۔ یہ میچ بھی بابر اعظم کا تھا اسی کے نام رہا وہ مین آف دی میچ قرار پائے۔ انہوں نے 122 رنز کی شاندار اننگ کھیلی اور آئوٹ نہیں ہوئے ، ان کا ساتھ محمد رضوان نے دیا جنہوں نے خوبصورت 73 رنز بنائے۔اس کامیابی کے ساتھ دوسری خوشی جو واقعی پوری قوم کے لیے بڑی خوشی ہے وہ یہ ملی کہ بابر اعظم نے عالمی ریٹنگ میں پہلی پوزیشن حاصل کر کے ویرات کوہلی کو دو نمبر بنا دیا جو 5 برس سے اس پوزیشن پر براجمان تھے۔ بابر پاکستان کے چوتھے کھلاڑی ہیں جو اس پوزیشن تک پہنچے۔ آئی سی سی ون ڈے رینکنگ میں پہلے نمبر پر اب بابر اعظم کھڑے ہیں۔ کرکٹ کے اس ہیرو نے پاکستان کا نام روشن کر کے پوری قوم کا دل جیت لیا ہے۔ اب خدا کرے یہ اعزاز تادیر ان کے پاس رہے اور ان کے کھیل میں مزید نکھار آئے اور ان کے ساتھ ہمارے باقی کھلاڑی بھی ایسے ہی بے شمار عالمی اعزازات حاصل کریں۔ اس وقت فخر زمان بھی ٹاپ ٹین میں شامل ہیں۔ شاہین آفریدی بھی اس فہرست میں جگہ بنانے کیلئے ایک قدم کی دوری پر ہیں۔
٭٭٭٭٭
پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت بجلی کے 9 منصوبے مکمل
یوں سمجھ لیں کہ سی پیک کے مخالف ہمارے دشمن کے سینے پر مونگ دلنے کا وافر مقدار میں سامان ہو رہا ہے۔ ابھی تو سی پیک کے اور بے شمار ثمرات سامنے آئیں گے۔ جسکے بعد حقیقت میں ہماری خوشحالی اور ترقی کے دشمن سر پر خاک ڈالے ولاپ کرتے نظر آئیں گے۔ یہ رونا پیٹنا اب ہمارے دشمنوں کے نصیب میں لکھا جا چکا ہے۔ جن کی بڑی کوشش رہی کہ پاکستان کو اندرونی اور بیرونی اختلافات اورمحاذ آرائی میں پھنسا کر انکی ترقی و خوشحالی کی راہ کھوٹی کی جائے۔ سی پیک منصوبے نے ان کے منصوبے اور عزائم ناکام بنانے کی شروعات کر دی ہیں۔ بجلی کے ان نئے 9 منصوبوں کے مکمل ہونے کا مطلب ہے کہ اب ہمارے پاس بجلی کی لوڈشیڈنگ کا بہت کم جواز باقی رہ جائے گا۔ موسم گرما شروع ہو چکا ہے۔ پارہ دن بدن بڑھتا چلا جا رہا ہے۔ اس صورتحال میں لوگوں کی سب سے بڑی دعا یہی ہوتی ہے کہ لوڈشیڈنگ نہ ہو۔ کیونکہ اس موسم میں بندہ سب کچھ برداشت کر لیتا ہے مگر لوڈشیڈنگ نہیں۔ پاکستان گرم استوائی خطے میں واقع ہے۔ مکران تا پشاور اور کراچی تا گجرات سارا ملک اپریل تا ستمبر گرم رہتا ہے۔ اوپر سے لوڈشیڈنگ ان کا مزاج بھی گرم کر دیتی ہے۔ بجلی نہ ہونے کی وجہ سے گھر اور کاروبار دونوں خراب ہوتے ہیں۔ اب سی پیک کے 22 میں سے 9 بجلی فراہم کرنے والے منصوبوں کے فعال ہونے سے امید ہے اس سال موسم گرما میں لوشیڈنگ کے بھوت گھروں اور بازاروں میں زیادہ دیر ناچتے نظر نہیں آئیں گے۔
٭٭٭٭٭
رمضان المبارک میں شیطان بند۔ تاجر اور دکاندار آزاد، مہنگائی کی انتہا کر دی۔
یہ بات تو طے شدہ ہے کہ رمضان المبارک کی آمد کے ساتھ ہی سارے شیطان قید کر دئیے جاتے ہیں۔ کیونکہ یہ رحمت ، مغفرت اور برکت والا مہینہ ہے۔ اسی طرح یہ بات بھی تسلیم شدہ ہے کہ اس ماہ مبارک کے آغاز کے ساتھ ہی ہمارے دکاندار ، تاجر ، منافع خور اور ذخیرہ اندوز شیطانوں کی کمی پوری کرنے کے لیے پوری طاقت سے روزہ داروں پر حملہ آور ہوتے ہیں۔ یہ اتنا زبردست اور خوفناک حملہ ہوتا ہے کہ پورا ملک اسکی لپیٹ میں آ جاتا ہے۔ کوئی بھی خواہ روزہ دار ہو یا روزہ خور اس کی زد میں آنے سے نہیں بچتا ۔ گزشتہ روز یکم رمضان کی پہلی افطاری تھی پورے ملک میں شاید ہی کہیں سے کوئی ایسی اطلاع موصول ہوئی ہو کہ وہاں گرانی کنٹرول میں رہی ، سب کچھ سرکاری ریٹ پر مل رہا تھا۔ اس وقت چینی کا بحران ہے سو شہر ہوں یا دیہات ہر جگہ چینی بازاروں سے غائب ہے۔ سرکاری رمضان بازاروں یا یوٹیلٹی سٹورز پر گرچہ سرکاری نرخوں پر دستیاب ہے مگر اونٹ کے منہ میں زیرے کے برابر۔ سستے رمضان بازار اور یوٹیلٹی سٹورز بھلا کہاں کہاں موجود ہیں۔ صرف بڑے شہروںمیں باقی چھوٹے شہر اور دیہات کا کیا حال ہے یہ تو خدا ہی جانتا ہے۔ سبزیاں ، پھل ، مرغی ، چینی ، گھی ، آٹا اس وقت عوام کی جان کھانے کو آ رہا ہے۔ روزہ دار اور غریب پریشان ہیں۔ ایک دن میں قیمت کہاں سے کہاں پہنچ گئی۔ اب حکومت، شہر ہوں یا دیہات، ہر جگہ چوراہوں پر سرکاری ٹرکوں کے ذریعے آٹا ، چینی ، گھی اور سبزیاں اور پھل سستے نرخوں پر فراہم کرنے کا بیڑہ اٹھائے۔ رہی گراں فروشوں کو لٹکانے والی بات تو وہ پہلے کب پوری ہوئی جو اب ہو گی…
٭٭٭٭٭
مودی شدید ذہنی دبائو کا شکار، ذہنی رو کسی بھی وقت بھٹک سکتی ہے: طبی ماہرین
بھارتی وزیراعظم کی ذہنی حالت پہلے کب نارمل تھی جو اب مزید خراب ہوگئی ہے۔ اس شخص کی ذہنی سطح ایک چائے والے اور انتہاپسند ہندو سے اوپر کبھی جاہی نہیں سکی تھی۔ مودی کی سیاست صرف اور صرف ہندو توا اور مسلم دشمنی سے بھری پڑی ہے۔ جن عناصر نے اسے سیاست میں جگہ دی ہے وہ مودی کی اس ذہنی حالت سے آگاہ تھے۔ انہیں ایسا ہی شخص درکار تھا جو آر ایس ایس کے انتہاپسند نظریات اور ہندو راج کے فلسفے کو پورے بھارت میں پھیلا سکے۔ اس کام کیلئے مودی سے بہتر کوئی اور تھا ہی نہیں جس کی نہ بیوی سے بنی اور نہ کوئی اولاد ہے۔ بال ٹھاکرے کے اس سیاسی فرزند نے واقعی بھارت میں منفی سیاست اور انتہاپسندی پھیلا کر اپنا حق فرزندی ادا کردیا۔ اب اگر کوئی بھٹکے ہوئے کیلئے کسی وقت مزید بھٹکنے کے خدشات کا اظہار کررہے ہیں تو یہ ان طبی و ذہنی ماہرین کا حق ہے۔ دراصل وہ بتانا چاہتے ہوں گے کہ مودی کسی بھی وقت پورے بھارت میں انارکی پھیلانے کے نئے منصوبوں پر کام شروع کرسکتا ہے۔ ویسے بھی ایک نیم پاگل شخص کسی بھی وقت مکمل پاگل ہوکر کوئی بھی گل کھلا سکتا ہے اگر مودی مزید حکمران رہے تو پھر حقیقت میں؎
تم سب ہوگے پاگل ہوگا
جلتا آگ میں بھارت ہوگا
کا منظر پوری دنیا دیکھے گی۔ ویسے عجیب بات ہے بھارتی عوام کو بھی یا تو بہت سیدھے سادے ہیں جو مذہب کے نام پر اس شاطر سے دھوکا کھا جاتے ہیں یا پھر سارا آوے کا آوا ہی بگڑا ہوا ہے۔ مسلم دور میں مسلم حکمرانوں نے کبھی کہیں ہندوئوں سے زیادتی نہیں کی۔ زبردستی انہیں مسلمان نہیں بنایا۔ اگر ایسا ہوتا تو آج سارا بھارت مسلمان ہوتا۔ اگر مودی تاریخ کے اس خوبصورت سیکولر ازم کا ہی خیال رکھیں اور مسلمانوں سے نفرت چھوڑ دیں تو ان کی ذہنی حالت سدھر سکتی ہے اور ذہنی رو بھی کبھی نہیں بھٹکے گی…
٭٭٭٭٭