مکرمی! مین مارکیٹ ٹائون شپ میں 1992ء سے ’’پولیس چوکی ‘‘ قائم تھی جو عرصہ دراز تک پولیس عملہ کی نگرانی میں اپنے فرائض سرانجام دیتی رہی۔ مگر اچانک آناً فاناً اکتوبر نومبر 2020 ء میں وہ رہائش گاہ میں تبدیل ہو گئی اور وہاں قبضہ مافیا نے پولیس ہی کی ملی بھگت سے چوکی کے تمام نقوش ملیا میٹ کر کے اپنے نام کا بورڈ لگا لیا اور پولیس چوکی کا نام و نشان مٹا دیا گیا۔ کروڑوں روپے کی مالیت کا یہ پلاٹ ظاہر ہے کہ افسران نے مفت میں ہی قبضہ مافیا کے حوالے نہیں کیا ہو گا ۔ قبضہ مافیا نے چابکدستی یہ دکھائی کہ قبضہ کرتے ہی پہلے پولیس چوکی کے نقوش مٹائے اور پھر وہاں چار وکلا اور اپنے نام کی تختی لگا دی اور وہاں اپنے کارندے بٹھا دئیے۔ حیرت کی بات تو یہ تھی کہ اس دوران نہ ہی مقامی پولیس حرکت میں آئی اور نہ ہی LDA حکام نے نوٹس لیا۔ دونوں محکمے خواب خرگوش کا شکار رہے۔ راقم نے پلاٹ سے متعلق LDA سے معلومات حاصل کیں تو LDA کے ماسٹر پلان میں یہ پلاٹ پولیس چوکی کیلئے مختص تھا جو کہ تاحال برقرار ہے۔ راقم نے جب اس کیس کو سوشل میڈیا اور بینر وغیرہ لگا کر اٹھایا تو محکمہ LDA اور پولیس حرکت میں آئے۔ آخر 3 ماہ کی مسلسل جدوجہد کے بعد پلاٹ کو پولیس نے فروری کے اوائل میں واگزار کروا لیا اور وہاں اپنا کام شروع کر دیا۔ سی سی پی او نے لاہور کی خدمت میں گزارش ہے کہ اگر وہ کسی ذمہ دار شہری کی حوصلہ افزائی نہیں کر سکتے تو کم از کم اس چوکی کا وزٹ کر کے اس کی حالتِ زار دیکھ لیں اور اسے اس کی ضروریات کے مطابق سامان مہیا کر دیں۔ (رائو محمد محفوظ آسی‘ ٹائون شپ ، لاہور)
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38