جوڈیشل پالیسی کیخلاف وکلاء کا بائیکاٹ جاری‘ عدالت پیش ہونیوالے 2 وکلاء کے لائسنس معطل
لاہور (وقائع نگار خصوصی) قومی عدالتی پالیسی میں ترامیم کے خلاف وکلاء کاعدالتی بائیکاٹ جاری ہے۔ پنجاب بار کونسل کی اپیل پروکلاء کی اکثریت عدالتوں میں پیش نہ ہونے سے ہزاروں مقدمات کی سماعت متاثر ہوئی۔ سائلین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ قومی عدالتی جوڈیشل میں ترامیم کے خلاف پنجاب بار کونسل کی اپیل پروکلاء نے عدالتوں کا جزوی بائیکاٹ کیا۔لاہور ہائیکورٹ، سیشن، سول اور خصوصی عدالتوں میں وکلاء کی اکثریت اپنے مقدمات میں پیش نہ ہوئے۔پنجاب بار کونسل کے وائس چئیرمین شاہ نواز اسماعیل نے کہا ہے کہ جوڈیشل پالیسی میں کی گئیں ترامیم واپس نہ لی گئیں تو ہڑتال کا سلسلہ جاری رہے گا۔ دوسری جانب پنجاب بار کونسل نے ہڑتال کی کال کے باجود ماڈل کورٹ میں پیش ہونے والے دو وکلا کے لائسنس معطل کر دیے پنجاب بار کونسل کی جانب سے ماڈل کورٹ کے خلاف وکلاء کو احکامات جاری کئے گئے تھے کہ وکلاء پنجاب بھر کی ماتحت عدالتوں میں پیش ہوں اور نہ ہی ماڈل کورٹس میں۔ پنجاب بار کونسل نے ماڈل کورٹ میں پیش ہونے پر دو وکلاء کے لائسنس معطل کردیئے۔ ممبر پنجاب بار کونسل منیر بھٹی کا کہنا ہے کہ پاکستان بار اور پنجاب بار کونسل نے ماڈل کورٹ کا بائیکاٹ کررکھا ہے اس کے باوجود وکلاء عدالت پیش ہوئے جو پنجاب بار کونسل کے احکامات کے منافی ہے۔