مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج کی کارروائیاں‘ دکانوں میں لوٹ مار‘ شہریوں پر تشدد‘ ایک شدید زخمی
سرینگر (اے پی پی) مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوجیوںنے اسلام آباد قصبے میں تلاشی اور محاصرے کی ایک کارروائی کے دوران متعدد افراد کو تشدد کا نشانہ بنایا اور دکانوں میں لوٹ مار کی۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق فوجیوںنے بلا اشتعال طورپرشیر پورہ میں راہگیروں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور دکانوں میں لوٹ مار کی۔ فوجیوںکے تشدد سے ایک مقامی شہری عامر گنائی زخمی ہوگیا۔ ادھر بھارتی فوجیوںنے کولگام ، پلوامہ اور شوپیاں کے اضلاع میں تلاشی اور محاصرے کی کارروائیاں شروع کیں۔ فوجیوںنے کولگام کے علاقے بوگام میں تلاشی کی پر تشدد کارروائی شروع کی اور علاقے کے تمام داخلی اور خارجی مقامات کی ناکہ بندی کردی جبکہ ضلع کشتواڑ کے مختلف علاقوںمیں مسلسل چھٹے روز بھی تلاشی کی کارروائی جاری رہی تاہم ضلع کے مختلف علاقوںمیں نافذ کرفیو میں ایک گھنٹے کی نرمی کی گئی۔ ادھر بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے ضلع پلوامہ کے علاقے رتنی پورہ میں چھاپہ مار کرایک عام شہری ارشاد احمد کو گرفتارکرلیا۔ دریں اثناء حریت رہنماء مشتاق الاسلام نے کشمیری سیاسی نظربندوں کی سرینگر سے ہریانہ اور دیگر بھارتی ریاستوںکی جیلوںمیں منتقلی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کشمیری نظربندوںکی حالت زار پر شدید تشویش ظاہر کی ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مشتا ق الاسلام نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ جیل انتظامیہ نظربندوں کے بارے میں عدالتی احکامات پر ہر گز عمل درآمد نہیں کرتی اور نظربندوں کو بدترین جسمانی اور ذہنی تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ انہوں نے بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی طرف سے جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کی رفتاری اور انہیں نئی دہلی کی تہاڑ جیل منتقل کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ ایک دہائی پرانے جھوٹے مقدمے میں یاسین ملک کی گرفتاری انہیں انتقامی کارروائی کا نشانہ بنانے کے سوا کچھ نہیں۔ انہوںنے ہریانہ جیل میں امیر جماعت اسلامی ڈاکٹر عبدالحامد فیاض ، جمعیت اہلحدیث کے نائب صدر مولانا مشتاق احمد ویری اور درجنوںدیگر نظربندوںکو قید تنہائی میں رکھنے پر بھی افسوس ظاہر کیا۔ حریت رہنما نے کہاکہ کشمیری نظربندوںکو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کیلئے دوردراز جیلوںمیں منتقل کیا جا رہا ہے تاکہ انہیں اپنی حق پر مبنی جدوجہد آزادی ترک کرنے پر مجبور کرنے کیا جاسکے ۔انہوںنے غیر قانونی طورپر نظربندسینئر حریت رہنماء شبیر احمد شاہ کی نوعمر بیٹیوںکو بھی این آئی اے کی طرف سے نوٹس جاری کئے جانے کی مذمت کرتے ہوئے اسے بدترین ریاستی دہشت گردی قراردیا۔ ادھر سرینگر جموںشاہراہ پرسول ٹریفک کی نقل وحرکت پر پابندی سے نہ صرف تاجروں کی روزی روٹی متاثر ہوئی ہے بلکہ لالچوک سرینگر میں ہفتہ وارسنڈے مارکیٹ کے دکانداروں اور صارفین کو بھی شدیدمشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ دکانداروں کاکہناہے شاہراہ پر پابندی کے بعد خریداروں کی آمدکم ہوئی ہے۔ ہائی وے پرٹریفک کی پابندی سے سرینگر کے علاوہ دیگر علاقوں کے لوگ سنڈے مارکیٹ اور دیگر ملحقہ بازاروں تک پہنچ نہیں سکتے ہیں۔ سرینگر میںتقریباًدو ہزار خاندان سنڈے مارکیٹ پر انحصار کرتے ہیں۔ بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سیدعلی گیلانی کے بڑے فرزند ڈاکٹر نعیم گیلانی کے نام دوبارہ سمن جاری کرتے ہوئے انہیں پوچھ گچھ کیلئے 22اپریل کو نئی دہلی میں ادارے کے ہیڈ کوارٹر ز میں پیش ہونے کیلئے کہا ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ایک ہفتے کے دوران این آئی اے کی طرف سے ڈاکٹر نعیم گیلانی کے خلاف دوسری مرتبہ سمن جاری کئے گئے ہیں۔