پاکستان سیلاب پر قابو پانے کیلئے چین کے تجربات سے فائدہ اٹھا سکتا ہے،چینی سکالر
اسلام آباد ( نوائے وقت نیوز)چینی سکالر پروفیسر چائو رونگ نے کہا ہے کہ پاکستان سیلاب اور مسلسل طوفانی بارشوں سے ہونے والے نقصان پر قابو پانے کیلئے چین کے تجربات سے سیکھ کر صورتحال سے زیادہ موثر طریقے سے نمٹ سکتا ہے، پاکستان بغیر کسی بین الاقوامی امداد کے خود سے سیلاب پر قابو پا سکے گا، پاکستان کو بارش کی بہت درست پیش گوئی کرنے کی ضرورت ہے،پاکستان میں ایک انتہائی ترقی یافتہ نہری نظام ہے جس کے موثر طریقے سے استعمال سے سیلاب کے مکمل اثرات کم ہوسکتے ہیں۔ چائنا اکنامک نیٹ(سی ای این) کے مطابق انہوں نے سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے طریقوں کے بارے میں کچھ تجاویز بھی پیش کیں ۔ پروفیسر رونگ کے مطابق دو پہلوں سے آغاز کرنے کی ضرورت ہے، سب سے پہلے انتباہی نظام کا آغاز اور دوسرا سیلاب کے زیادہ خطرہ والے علاقوں میں پانی کی حفاظت کے لئے مزید سہولیات کی تعمیر کرنا۔ پاکستان کو دریا کے بہا وکے اعداد و شمار کا تخمینہ لگانے کی ضرورت ہے اور دریائے سندھ میں اس کی شاخوں ، اس خطے کی ساخت ، پودوں کا پھیلا و، پورے سندھ طاس میں شمسی توانائی پر دستخط اور اس سے زیادہ کی تعداد کا تخمینہ لگانے کی ضرورت ہے۔ اگر اعداد و شمار پر کارروائی کرنے کا کوئی نظام موجود ہے تو یہ سب سے بہتر ہوگا۔ پروفیسر چاورونگ چائنہ اکنامک نیٹ کے خصوصی مبصر اور چین کی رینمن یونیورسٹی کے چونگ یانگ انسٹی ٹیوٹ فار فنانشل سٹڈی کے عہدیدار ہیں ۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ پاکستان میں ایک خاص نظام ہونا چاہئے تاکہ بتایا جائے کہ کتنی بارش متوقع ہے اور کہاں ، کتنا پانی جمع ہوگا روزانہ ہر ہائیڈروولوجیکل اسٹیشن پر کون سا خطرہ اور کون سی ندی کا بہا ہوگا؟ پاکستان بغیر کسی بین الاقوامی امداد کے خود سے سیلاب پر قابو پا سکے گا۔ لہذا پاکستان کو بارش کی بہت درست پیش گوئی کرنے کی ضرورت ہے یہاں تک کہ جب وہ طوفان کے غیر معمولی نمونوں سے نمٹ رہا ہو۔ لیکن عین مقامات پر ندی کے بہاوکی پیش گوئی کرنے کے لیے اسے دریائے سندھ کے نظام پر موجود ہائیڈرولوجیکل ڈھانچے میں سے ہر ایک سے ندی کے بہا و کے اعداد و شمار کی ضرورت ہے۔