علامہ شاہ تراب الحق اسلاف کی نشانی، دینی و ملی خدمات ناقابل فراموش:علما اہلسنت
کراچی (نیوزرپورٹر)پیر طریقت علامہ سید شاہ تراب الحق قادری رحم اللہ علیہ ناموراسلاف کی بہترین نشانی، ان کی دینی و ملی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ شاہ صاحب نے ملک و بیرون ملک دین کی تبلیغ و اشاعت میں اپنی زندگی صرف کی، مذہبی ایوان، محراب و منبر سے لیکر حکومتی ایوان تک صدائے حق بلند کی۔انہوں نے میمن مسجد مصلح الدین گارڈن جوڑیابازار میں شاہ صاحب کے چوتھے سالانہ عرس کے اجتماع سے اپنے خطاب میں کہاکہ نیک لوگوں کا ذکر ِخیر کرنا گناہوں کا کفاراہ ہوا
کرتا ہے۔ہر انسان کو موت آنی ہے کامیاب شخص وہ ہے جسے مرنے کے بعد لوگ اچھے الفاظ سے یا د کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ اپنے لوگوں کو دور کرنے کے بجائے قریب کرنا ترجیح بنا لیں آپس کے اختلافات بھلا کر حب ِ رسول کی بنیا د پر متحد ہونا ہو گا۔اجتما ع میں حاجی حنیف طیب نے خطاب میں کہاکہ شاہ صا حب نے بحیثیت ممبر قومی اسمبلی پاکستان کا دستور اسلامی رکھنے، پارلیمنٹ میں توہین رسالت کے قانون 295/C کی منظوری میں کلیدی کردار ادا کیا۔آپ علم و استقامت کا سر چشمہ تھے،سانحہ نشتر پارک دہشت گردوں کی دھمکیوں کے باوجود اسلام اور ملک دشمنوں کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بنے رہے۔ مقررین نے علامہ شاہ تراب الحق قادری کی دینی و ملی، سماجی و سیاسی خدمات کو زبر دست خراج عقیدت پیش کر تے ہوئے کہا کہ ہما ری جدو جہد کا اولین مقصد دین مصطفی کی سر بلندی اور ملک ِ پاکستان کا استحکام ہو نا چاہیے، یہی علامہ شاہ تراب الحق قادری کا مشن رہا۔ شاہ صاحب ایک مثالی عالم دین تھے ان کی کمی شدت سے محسوس کی جا تی رہے گی۔ دین مصطفوی کی صحیح معنوں میں ترویج و اشاعت کیلئے شاہ تراب الحق جیسے لوگوں کی اشد ضرورت ہے۔ مقررین کا کہنا تھا کہ شاہ صاحب سے محبت کرنے والے دین اسلام اور پاکستان کے استحکام کیلئے اپنی تمام صلاحیتوں کو بر وئے کار لا ئیں۔اجتما ع میں شیخ الحدیث مفتی اسماعیل ضیائی،حاجی حنیف طیب،علامہ سید عبد الوہاب قادری،علامہ نسیم احمد صدیقی،ڈاکٹر فرید الدین قادری،مولانا اشرف گورمانی،علامہ رئیس قادری،مولانا کامران قادری،مولانا الطاف قادری، مولانا نذر حسین شاہ، صاحبزادہ صلاح الدین صدیقی،علامہ یونس شاکررضوی، سید رفیق شاہ، سید شاہ سراج الحق،سید شاہ فرید الحق،مفتی ناصر خان ترابی،علامہ رئیس قادری،غفران احمد،علامہ اشرف شاد،،مفتی بلال قادری،مولانا عاشق سعیدی،مفتی آصف اقبال مدنی،مفتی عتیق قادری،اظہر خان،قاری سعید احمد قاسمی،ڈاکٹر عبد الرحیم،سید اللہ رکھا،،مولانا الطاف امجدی،مولانا ارشاد قادری،مولانا عزیز الحق حقانی، مناف الانہ،قاری محمد علی،سلیم عطاری،عاطف حنیف بلو،مولانا شوکت سیالوی، مولانا محی الدین،مفتی احمر،سلیم الدین شیخ،شفیع رانا،عبد اللہ میمن کے ساتھ ساتھ مذہبی،سیاسی،سماجی شخصیات کے علاوہ مختلف شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ افراد خصوصا شاہ صاحب کے محبین کثیر تعداد میں شریک تھے۔