ای ایف پی کا ویلیو ایڈیشن مصنوعات کی برآمدات پر زور
کراچی (اے پی پی )ایمپلائرز فیڈریشن آف پاکستان ( ای ایف پی ) کے صدر اسماعیل ستار نے کہا ہے کہ کوئی بھی ملک اس وقت تک قرضوں کے بوجھ سے باہر نہیں آسکتا جب تک وہ ویلیو ایڈیشن مصنوعات کا فن نہیں سیکھتا۔ پاکستان کو قدرت نے معدنی وسائل سے مالا مال کیا ہے لیکن بدقسمتی سے اس سے بھرپور استفادہ حاصل نہیںکیا گیا اور معدنی وسائل کی ویلیو ایڈیشن کی بجائے خام شکل میں برآمد کیا جاتا ہے جو جی ڈی پی کا صرف5فیصد ہے۔ ہمیں بحیثیت قوم اس کو سمجھنا چاہیے کہ معدنیات کے خام مال کی برآمد سے نہ تو روزگار کے مواقع پیدا ہوتے ہیں اور نہ ہی صنعتیں لگتی ہیں بلکہ ملکی معیشت پر بوجھ بڑھتا ہے۔ صدر ای ایف پی نے ایک بیان میں کہاکہ پورے پاکستان میں دستیاب معدنیات کی 92اقسام میں سے42اقسام بلوچستان میں موجود ہیںجن میں سے کوئی بھی ریفائنڈ نہیں اور یہ برآمد کیا جاتا ہے جس سے بے روزگاری کو کم کرنے میں مدد نہیں ملتی۔ اگر ہم نے ویلیو ایڈیشن کی قدرو قیمت اور اس فن کو نہیں جانا کہ کس طرح ان مصنوعات سے پاکستان کے لیے خطیر ریونیو حاصل کیا جاسکتا ہے تو یہ وسائل ایسے ہی ختم ہوجائیں گے۔انہوں نے کہاکہ ای ایف پی نے کئی بار مشاورت کے بعد ’’منرلز ٹو کیمیکلز کمیٹی‘‘ متعارف کروائی ہے ۔اس کمیٹی کو معدنی خام مال سے ویلیو ایڈیشن مصنوعات کا کام سونپا گیا ہے تاکہ معدنیات کے خام مال کی برآمد کو کم کرکے ویلیو ایڈیشن مصنوعات کی برآمدات کو فروغ دیا جاسکے اور ملک کو خطیر زرمبادلہ حاصل ہوسکے۔ اسماعیل ستار نے کہاکہ ای ایف پی فی الحال فلور اسپار، کرومائٹ، کوارٹز، میگنیسیٹ، اینٹیمونی ٹالک اور بیریم پر کام کر رہی ہے اور پاکستان کی اسٹیل انڈسٹری کی پیداواری لاگت میں مؤثر کمی میں مدد اور فیروکوم کی پیداوار میں مہارت سے مستفید ہونے کے لیے ہالینڈ کی پی یو ایم کے ساتھ شراکت کی ہے۔