فضل الرحمن کو بھی مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے کردار ادا کرنا چاہئے: شاہ محمود
ملتان (نمائندہ نوائے وقت ‘نوائے وقت رپورٹ) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں عمران خان کے خطاب کو دنیا دیکھے گی۔ مقبوضہ کشمیر کے نوجوانوں کے منہ پر مٹی ڈالی جاتی ہے، بچوں پر بدترین تشدد کیا جا رہا ہے۔ کشمیرکے نوجوانوں کو بجلی کے جھٹکے لگائے جاتے ہیں۔ بھارت کے چہرے کو جنیوا میں بے نقاب کیا، جنیوا میں 58ممالک نے پاکستان کے بیانیے کا ساتھ دیا۔ دنیا کے ہردارالحکومت میں مظاہرے ہو رہے ہیں۔ سفارتی کوششوں کیساتھ مسئلہ کو پوری دنیا میں اجاگر کیا۔وادی میں موبائل،انٹرنیٹ سروس بند ہے، کرفیو کو چالیس روز ہو گئے، محرم میں بھارتی فوج نے کشمیرمیں امام بارگاہوں پرحملہ کیا۔ دنیا بھر میں آج مسئلہ پربحث ہو رہی ہے۔ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔ مقبوضہ کشمیرکی نئی نسل بھارتی مظالم کیخلاف کھڑی ہو گئی، اوآئی سی نے بھی کشمیرمیں کرفیو ہٹانے کا مطالبہ کیا۔ عالمی پریشرکوبڑھانے کے حوالے سے جدوجہد جاری رکھیں گے۔کرتار پور راہداری گیارہ نومبر کو حسب معمول مکمل ہو گا، افغانستان کا مسئلہ جنگ سے نہیں مذاکرات سے حل ہو گا، افغانستان کے حوالے سے ہماری کوششیں جاری ہیں، ہم چاہتے ہیں عارضی رکاوٹ کے بعد مذاکرات کا سلسلہ بحال ہو۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل سمیت سب بھارتی رویئے کی مذمت کر رہے ہیں۔ انڈیا پر ہندوتوا سوچ حکمرانی کر رہی ہے، کشمیرمسئلہ پرہم دنیا کوجگانے کی کوشش کررہے ہیں۔فضل الرحمن کو بھی مسئلہ کشمیرکے حل کیلئے کردار ادا کرنا چاہیے، پروڈکشن آرڈرپربات کرنا اپوزیشن کا حق ہے، اپوزیشن اپنے رویئے پرنظرثانی کرے۔ایل اوسی پرفائرنگ پہلی دفعہ نہیں ہو رہی، بھارت کو لائن آف کنٹرول (ایل اوسی) پرجواب دیا جاتا ہے، بھارتی آرمی چیف کا بیان گیدڑ بھبھکیاں ہے۔