کرسچن کالونی ملکیتی زمین پر زبردستی قبضہ کے خلاف رہائشییوںکا احتجاجی مظاہرہ
اسلام آباد (جنرل رپورٹر ) کرسچن کالونی کھنہ ڈاک اسلام آباد کے رہائشییوں نے کرسچن کالونی ملکیتی زمین پر زبردستی قبضہ کرنے کی کوشش پر قبضہ مافیا کے خلاف نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں کرسچن کمیونٹی کی کثیر تعداد نے شرکت کی مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے اور قبضہ مافیا کے خلاف نعرے لگائے،میڈیا کو تفصیلات بتاتے ہوئے پادری مقصود بھٹی نے کہا کہ میں اور میرے ساتھ یہ تمام لوگ کرسچئن کالونی کھنہ ڈاک کے رہائشی ہیں اور میں چرچ میں اپنی مذہبی خدمات سر انجام دے رہا ہوں میں ساٹھ کنال اراضی کا مالک ہوں جو میرے والد فقیر مسیح کے نام پر ہے اور یہاں پرپچاس خاندانوں کو 25×50 سائزکے پلاٹ دیئے ہیں جو غریب لوگ ہیں کچھ زمین ابھی بھی خالی پڑی ہے جس پر کوئی تعمیراتی کام نہیں ہوا ہے۔مورخہ 7ستمبر 2018 کو بوقت 11:00بجے دن کے قریب رحمان انکلیو ساجد رحمان،عاطف رحمان ،عابد رحمان اورشمس رحمان نے تقریباً 40/50 غنڈوں سمیت اسلحہ کے ساتھ ہماری کرسچن کالونی آئے اور خالی زمین پر ٹریکٹروں کیساتھ ہل چلانا شروع کر دیا اور کہا کہ یہ کالونی خالی کردو اور اپنا چرچ بھی یہاں سے ایک ہفتے کے اندر ختم کر دو ورنہ نتیجہ اچھا نہیں ہو گا پولیس کی جانب سے بھی کوئی مثبت کاروائی نہیں ہو رہی ایک درخواست ہم نے چیف جسٹس آف پاکستان کو اور وزیر اعظم پاکستان کو بھی ارسال کی ہے ہم چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار اور وزیر اعظم پاکستان عمران خان سے اپیل کرتے ہیں کہ ہمیں انصاف دیا جائے اور ہماری جانوں کو تحفظ فراہم کیا جائے اگر ہماری جانوں کو کوئی نقصان ہو گا تو اس کے ذمہ دار یہی قبضہ مافیا کے لوگ ہوں گے اگر ہماری شنوائی نہ ہوئی تو پھر ہم سپریم کورٹ آف پاکستان اور پارلیمنٹ ہاوس کے باہر بھی احتجاج کریں گے اور اپنے بیوی بچوں سمیت بھوک ہڑتال پر بیٹھ جائیں گے۔